پلوامہ (جموں کشمیر) : فاریسٹ رائٹ کے تحت جنگلات میں رہائش پذیر لوگ خاص کر گجر بکروال طبقہ کو جنگل کی محدود لکڑی یا بالن استعمال کرنے کا خصوصی اختیار حاصل ہے اور انہیں اس ضمن میں محکمہ جنگلات کی جانب سے باضابطہ طور اجازت نامہ دیا جاتا ہے جسے ’’کشمیر نوٹس‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔محکمہ جنگلات کی جانب سے جانب سے ضلع پلوامہ کے کارمولہ، ترال میں ایک عوامی آؤٹ ریچ پروگرام منعقد ہوا جس میں دو درجن کے قریب افراد میں ’’کشمیر نوٹسز‘‘ تقسم کی گئیں۔
مقامی باشندوں نے محکمہ کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوے کہا کہ ’’ایسے اقدامات سے غریب عوام کو بڑی حد تک راحت ملی ہے۔‘‘ مستفید ہونے والے کارمولہ کے ایک شہری رفیق احمد نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر آج عید کا سماں ہے کیونکہ دیر آید درست آید کے مصداق انکو اپنا حق ملا ہے جس کے لیے وہ متعلقہ محکمہ کے شکر گزار ہیں۔
ایک اور مقامی شہری منظور احمد نے بتایا کہ ’’گجر طبقے کو جس طرح محکمہ نے اپہنا حق دیا ہے وہ یقینا قابل داد اقدام ہے۔‘‘ لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے جنگل کی لکڑی کا استعمال کرنے کی اجازت نہ دئے جانے ک باعث ان کے مکانات تشنہ تکمیل تھے کیونکہ یہ لوگ انتہائی پسماندہ ہیں اور بازار سے مہنگے داموں لکڑی خریدنے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیں: گوجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد اپنے فریاد لیکر جموں آئے
ڈویژنل فارسٹ آفیسر، اونتی پورہ، وسیم فاروق نے بتایا کہ ’’کشمیر نوٹس جنگلات کے نزدیک رہائش پزیر لوگوں کا حق ہے‘‘ اور اس سلسلے میں انہوں نے ترال میں کئی مستحقین میں کشمیر نوٹسز تقسیم کیں اور انکی کوشش ہے کہ تمام مستحقین کو اپنا حق مل سکے۔ اجازت نامے ’کشمیر نوٹس‘‘ ایک تقریب کے دوران تقسیم کیے گئے جس کی صدارت ڈی ایف او اونتی پورہ وسیم فاروق نے کی جبکہ اس موقع پر رینجر ترال جاوید احمد ملک اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔