ETV Bharat / jammu-and-kashmir

منشیات کے بڑھتے وبا پر قابو پانے کیلئے ہر ذی شعور کو اپنا رول نبھانا ہوگا: ڈاکٹر توصیف - منشیات کے خلاف جنگ

Drug Mess in Kashmir وادی کشمیر میں منشیات کی بری لت سے لاکھوں نوجوانوں کی زندگیاں تباہ ہورہی ہیں۔ ایک سروے کے مطابق جموں و کشمیر اب منشیات کے معاملے میں پنجاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جموں وکشمیر میں 10 لاکھ سے زائد لوگ منشیات کے عادی ہیں،جن میں ایک لاکھ سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔

Etv Bharat
منشیات کے بڑھتے وبا پر قابو پانے کیلئے ہر ذی شعور کو اپنا رول نبھانا ہوگا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 24, 2024, 8:07 PM IST

منشیات کے بڑھتے وبا پر قابو پانے کیلئے ہر ذی شعور کو اپنا رول نبھانا ہوگا: ڈاکٹر توصیف

سرینگر:منشیات کی وبا اور اس سے معاشرے میں پنپ رہیں برائیوں کی روکتھام سے متعلق ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی نے چند غیر سرکاری انجمنوں کے باہمی اشتراک سے ہفتے کو سرینگر میں "کوشش" کے نام سے تین نشتوں پر مبنی یک روزہ سمینار کا اہتمام کیا۔

اس سیمنار میں ڈی آئی جی سنٹرل کشمیر وجے پانڈے مہمان خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ ڈسٹرکٹ لیگل اتھارٹی کے سیکریٹری جاوید بخشی اور ضلع انتظامیہ کے اعلی عہدیداران اور غیر سرکاری انجمنوں کے عہدیداران،سماجی کارکنان کے علاوہ میڈیا نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

سمینار میں شرکاء نے منشیات کی وبا پھیلانے کے وجوہات اور سدباب سے متعلق اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا اور اس بات پر زور دیا کہ سماجی برائیوں کا قلع قمع یا روکتھام اسی صورت میں ممکن ہو پایا گی، جب تک نہ بنیاد وجوہات کا پتہ لگا کر اس کے سدباب کے لیے کام کیا جائے۔

اس موقعے پر ایک غیر سرکاری تنظیم "کشمیر کنسرن" کے چیئرمین ڈاکٹر توصیف نے اس پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں منشیات ایک وبا کی صورت اختیار کررہا ہے اور اگر ہم اب بھی نہیں جھاگے گے تو آنے والے وقت میں اس تعلق حالت مزید ابتر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں انتظامی اور سماج سطح پر کام کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔ وہیں انفرادی اور اجتماع طور پر لوگوں کو آگے آنا ہوگا، تاکہ نشے میں پھنسے نوجوان کو اس سے باہر نکالا جائے اور کشمیر سے منشیات کا خاتمے کیا جاسکے۔

اس موقعے پر انسپکٹر جنرل آف پولیس راجیو اوم پرکاش پانڈے نے کہا کہ براہ کرم جموں وکشمیر پولیس ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی اور سول سوسائٹی کی طرف سے لوگوں تک یہ پیغام پہنچائیں کہ جو لوگ منشیات کے استعمال میں پھنس جاتےہیں۔ان سے کہیں کہ وہ منشیات استعمال کرنے کی کبھی بھی کوشش نہ کریں

تقریب پر کئی صحافیوں کو اعزازات سے بھی نوازا گیا،جنہوں نے آگہی کے طور منشیات کے تعلق سے ایسے کئی خبریں سامنے لائی جس سے بلواسطہ یا بلاواسطہ سماج پر طور کافی اثر پڑا۔ وہیں اس تعلق وہ مسلسل اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ایسے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کو بھی ان کی بہترین خدمات پر اعزاز سے نوازا گیا۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں منشیات کی بری لت سے جہاں لاکھوں نوجوانوں کی زندگیاں تباہ ہورہی ہیں۔ وہیں منشیات کے عادی افراد کے لئے ہیروئن انجیکشن کی صورت میں لینا اب عام سی بات ہوگی ہے،جس کے نتیجے میں اب منشیات کا عادی ہر تیسرا نوجوان ہیپاٹائٹس سی کی بیماری میں بھی مبتلا پایا جارہا ہے۔


کشمیر کے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز نے حالیہ میں کشمیر کے سبھی دس اضلاع کا سروے کیا، جس میں دیگر نتائج کے علاوہ یہ بھی پایا گیا کہ ہیروئن اور گانجا وغیرہ کا نشہ کرنے والوں کا ہر ماہ اوسطا" 88 ہزار روپے خرچ ہوتا ہے، کیونکہ ہیروئن کی ایک گرام کی قیمت 5 سے6 ہزار روپے تک ہے۔

مزید پڑھیں: نوجوان منشیات کی وبا سے دور رہیں: ڈی آئی جی




منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں ہورہے اضافے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ہر روز 10سے 15 نئے منشیات کے عادی اہسپتال علاج کی خاطر لئے جاتے ہیں جن میں ان نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے جو کہ براون شوگر اور ہیروئن کا استعمال فائل یا انجیکشن کی صورت میں کرتے ہیں۔

سروے میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اب منشیات کے معاملے میں جموں وکشمیر نے پنجاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔جموں وکشمیر میں 10 لاکھ سے زائد لوگ منشیات کے عادی ہیں،جن میں ایک لاکھ سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔

منشیات کے بڑھتے وبا پر قابو پانے کیلئے ہر ذی شعور کو اپنا رول نبھانا ہوگا: ڈاکٹر توصیف

سرینگر:منشیات کی وبا اور اس سے معاشرے میں پنپ رہیں برائیوں کی روکتھام سے متعلق ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی نے چند غیر سرکاری انجمنوں کے باہمی اشتراک سے ہفتے کو سرینگر میں "کوشش" کے نام سے تین نشتوں پر مبنی یک روزہ سمینار کا اہتمام کیا۔

اس سیمنار میں ڈی آئی جی سنٹرل کشمیر وجے پانڈے مہمان خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ ڈسٹرکٹ لیگل اتھارٹی کے سیکریٹری جاوید بخشی اور ضلع انتظامیہ کے اعلی عہدیداران اور غیر سرکاری انجمنوں کے عہدیداران،سماجی کارکنان کے علاوہ میڈیا نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

سمینار میں شرکاء نے منشیات کی وبا پھیلانے کے وجوہات اور سدباب سے متعلق اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا اور اس بات پر زور دیا کہ سماجی برائیوں کا قلع قمع یا روکتھام اسی صورت میں ممکن ہو پایا گی، جب تک نہ بنیاد وجوہات کا پتہ لگا کر اس کے سدباب کے لیے کام کیا جائے۔

اس موقعے پر ایک غیر سرکاری تنظیم "کشمیر کنسرن" کے چیئرمین ڈاکٹر توصیف نے اس پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں منشیات ایک وبا کی صورت اختیار کررہا ہے اور اگر ہم اب بھی نہیں جھاگے گے تو آنے والے وقت میں اس تعلق حالت مزید ابتر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے میں انتظامی اور سماج سطح پر کام کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔ وہیں انفرادی اور اجتماع طور پر لوگوں کو آگے آنا ہوگا، تاکہ نشے میں پھنسے نوجوان کو اس سے باہر نکالا جائے اور کشمیر سے منشیات کا خاتمے کیا جاسکے۔

اس موقعے پر انسپکٹر جنرل آف پولیس راجیو اوم پرکاش پانڈے نے کہا کہ براہ کرم جموں وکشمیر پولیس ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی اور سول سوسائٹی کی طرف سے لوگوں تک یہ پیغام پہنچائیں کہ جو لوگ منشیات کے استعمال میں پھنس جاتےہیں۔ان سے کہیں کہ وہ منشیات استعمال کرنے کی کبھی بھی کوشش نہ کریں

تقریب پر کئی صحافیوں کو اعزازات سے بھی نوازا گیا،جنہوں نے آگہی کے طور منشیات کے تعلق سے ایسے کئی خبریں سامنے لائی جس سے بلواسطہ یا بلاواسطہ سماج پر طور کافی اثر پڑا۔ وہیں اس تعلق وہ مسلسل اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ایسے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کو بھی ان کی بہترین خدمات پر اعزاز سے نوازا گیا۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں منشیات کی بری لت سے جہاں لاکھوں نوجوانوں کی زندگیاں تباہ ہورہی ہیں۔ وہیں منشیات کے عادی افراد کے لئے ہیروئن انجیکشن کی صورت میں لینا اب عام سی بات ہوگی ہے،جس کے نتیجے میں اب منشیات کا عادی ہر تیسرا نوجوان ہیپاٹائٹس سی کی بیماری میں بھی مبتلا پایا جارہا ہے۔


کشمیر کے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز نے حالیہ میں کشمیر کے سبھی دس اضلاع کا سروے کیا، جس میں دیگر نتائج کے علاوہ یہ بھی پایا گیا کہ ہیروئن اور گانجا وغیرہ کا نشہ کرنے والوں کا ہر ماہ اوسطا" 88 ہزار روپے خرچ ہوتا ہے، کیونکہ ہیروئن کی ایک گرام کی قیمت 5 سے6 ہزار روپے تک ہے۔

مزید پڑھیں: نوجوان منشیات کی وبا سے دور رہیں: ڈی آئی جی




منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں ہورہے اضافے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ہر روز 10سے 15 نئے منشیات کے عادی اہسپتال علاج کی خاطر لئے جاتے ہیں جن میں ان نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے جو کہ براون شوگر اور ہیروئن کا استعمال فائل یا انجیکشن کی صورت میں کرتے ہیں۔

سروے میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اب منشیات کے معاملے میں جموں وکشمیر نے پنجاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔جموں وکشمیر میں 10 لاکھ سے زائد لوگ منشیات کے عادی ہیں،جن میں ایک لاکھ سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.