جموں: ٹائیگر وایو رکشک (TIVRA) نظام اپنی جدید ترین ایم یو ایم ٹی (MUMT) ٹکنالوجی کے ساتھ جدید جنگی شعبے میں انقلاب بربا کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ جدید نظام انسان-بغیر انسان والی ٹیم پر مشتمل ہے جسے ہندوستانی فوج کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس میں ایک ہنٹر ڈرون اور ایک کلر ڈرون کی جوڑی کو مربوط کیا گیا ہے، جو کہ مختلف حالات میں درستگی، کارکردگی اور موافقت کو یقینی بناتا ہے۔
![ٹائیگر وایو رکشک](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/11-12-2024/tivrarevolutionizestacticaldronewarfare_10122024175347_1012f_1733833427_1070.jpg)
ٹائیگر وایو رکشک کا ڈیزائن ایک ہنٹر ڈرون کو جوڑتا ہے، جسے جاسوسی اور ریئل ٹائم ڈیٹا سٹریمنگ کا کام سونپا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ایک قاتل ڈرون بھی مربوط ہوتا ہے جو خود مختار طور پر شناخت شدہ اہداف کو نشانہ بناتا ہے۔ ایک بار جب ہنٹر ڈرون کسی ممکنہ خطرے کی نشاندہی کرتا ہے، تو اس کی جانکاری کو قاتل ڈرون تک پہنچا دیا جاتا ہے، جو اپنے ایک کلوگرام پے لوڈ کو درستگی کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے اس سسٹم کو آبجیکٹ کا پتہ لگانے، لائیو ڈیٹا سٹریمنگ، اور خود مختار فیصلہ سازی کے قابل بنایا گیا ہے۔
کامیابی کے ساتھ آزمائے گئے ٹائیگر وایو رکشک نے اپنی صلاحیتوں کو مختصر سے درمیانی فاصلے تک کے ٹیکٹیکل آپریشنز میں ثابت کیا ہے، جو دستی اور خودمختار دونوں مشنوں کے لیے ایک مؤثر اور تکنیکی طور پر جدید حل پیش کرتا ہے۔
اس تعلق سے بات کرتے ہوئے پرو ڈیفنس جموں نے کہا کہ مستقبل کی ترقیوں میں ٹیکنالوجی کا انضمام لازمی ہے، جو میدان جنگ میں مربوط، توسیع پذیر اور موثر آپریشنز کو قابل بنائے گا۔
![ٹائیگر وایو رکشک](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/11-12-2024/tivrarevolutionizestacticaldronewarfare_10122024175347_1012f_1733833427_452.jpg)
یہ بھی پڑھیں: ٹو-ڈرون صنعت کے لیے 26050 کروڑروپے کی پرموشن اسکیم
دہلی میں منعقدہ حالیہ انوو یودھا ایونٹ کے دوران ٹائیگر وایو رکشک کو آرمی چیف نے بھی سراہا اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے ہندوستانی فوج کے عزم کو اجاگر کیا۔
ٹائیگر وایو رکشک کی صلاحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ کرنل سنیل بارٹوال نے کہا کہ "ٹی آئی وی آر اے سسٹم آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہماری لگن کی مثال ہے۔ یہ انسانی نگرانی اور خود کار سسٹم کے بیچ مکمل توازن قائم کرتا ہے۔ یہ سسٹم بغیر پائلٹ کے فضائی لڑائی میں مستقبل میں پیشرفت کی راہ ہموار کرتا ہے۔"