ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سلب کرنے والوں اور ان کے معاونین کو مسترد کرنا لازمی: ڈاکٹر فاروق عبداللہ - lok sabha election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج سرینگر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا الیکشن ملک اور دنیا کو یہ پیغام دینے کا موقع ہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کیساتھ جو کچھ ہوا یہاں کے عوام نے وہ قبول نہیں کیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے آئین کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہیں، بی جے پی اور اس کی پراکسیوں کے عزائم اچھے نہیں ہیں۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ
ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 15, 2024, 6:59 PM IST

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت ایسا ماحول بنایا گیا ہے، جہاں عوام اپنے جائز حقوق اور مطالبات کیلئے بھی آواز بلند کرنے سے خوف محسوس کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام بنیادی ، سیاسی اور انسانی حقوق سے محروم ہیں، قانون کو مذاق بنایا جارہا ہے، سیاسی سرگرمیوں پر قدغن اور اظہارِ خیال پر پابندی ہے،نیز عوام کو مکمل طور پر پشت بہ دیوار کردیا گیا ہے۔ایسے غیر مانوس، غیر مقامی اور نابلد حکام کو عوام کے سروں پر سوار کیا گیا ہے، جن کو عوام کے مشکلات کا کوئی احساس نہیں۔ان باتوں کا اظہار فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔


ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ”میں جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پوری ہمت، حوصلہ اور جرات مندی کیساتھ آنے والے لوک سبھا الیکشن میں اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرکے اُن جماعتوں اور عناصر کو مسترد کریں، جنہوں نے اس تاریخی ریاست کی خصوصی حیثیت سلب کی اور اُن عناصر کو بھی نہ بخشیں جنہوں نے اس عمل میں بھاجپا کو مکمل تعاون اور اشتراک فراہم کیا۔


انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمن عناصر کو شکست فاش کرکے موجودہ ظلم و ستم اور افسر شاہی نظام کیخلاف اپنا پیغام دینے کی اشد ضرورت ہے۔جموں وکشمیر میں اُن طاقتوں کو مسترد کرنا ضروری بن گیا ہے، جنہوں نے ملک کی اقلیتوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک منظم سازش کے تحت ووٹوں کو بانٹنے کیلئے لوگوں کو علاقائی، لسانی اور مذہب کے نام پر تقسیم کے علاوہ ووٹ کے بدلے نوٹ کا استعمال کرنے کے حربے بھی اپنائے جارہے ہیں اور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
آج کا الیکشن ملک اور دنیا کو یہ پیغام دینے کا موقع ہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کیساتھ جو کچھ ہوا یہاں کے عوام نے وہ قبول نہیں کیا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے آئین کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہیں، بی جے پی اور اس کی پراکسیوں کے عزائم اچھے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: انڈیا الائنس کے امیدوار جموں وکشمیر کے سبھی نششتوں پر جیت درج کریں گے: ڈاکٹر فاروق عبدللہ



انہوں نے تمام لیڈران، عہدیداران، کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں میں جاکر موجودہ الیکشن اور ووٹ پرچی کی اہمیت اُجاگر کریں۔ لوگوں کو 2014 کی غلطی دہرانے سے خبردار کریں، جو ہماری ریاست کی تنزلی کا سبب بنا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ لوگ تمام سازشوں اور حربوں کو وقت رہتے سمجھیں گے اور بھاجپا ، اے ٹیم، بی ٹیم اور سی ٹیم کو مسترد کرنے کیلئے اپنے گھروں سے نکل کر نیشنل کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے۔
(یو این آئی)

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت ایسا ماحول بنایا گیا ہے، جہاں عوام اپنے جائز حقوق اور مطالبات کیلئے بھی آواز بلند کرنے سے خوف محسوس کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام بنیادی ، سیاسی اور انسانی حقوق سے محروم ہیں، قانون کو مذاق بنایا جارہا ہے، سیاسی سرگرمیوں پر قدغن اور اظہارِ خیال پر پابندی ہے،نیز عوام کو مکمل طور پر پشت بہ دیوار کردیا گیا ہے۔ایسے غیر مانوس، غیر مقامی اور نابلد حکام کو عوام کے سروں پر سوار کیا گیا ہے، جن کو عوام کے مشکلات کا کوئی احساس نہیں۔ان باتوں کا اظہار فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔


ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ”میں جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پوری ہمت، حوصلہ اور جرات مندی کیساتھ آنے والے لوک سبھا الیکشن میں اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرکے اُن جماعتوں اور عناصر کو مسترد کریں، جنہوں نے اس تاریخی ریاست کی خصوصی حیثیت سلب کی اور اُن عناصر کو بھی نہ بخشیں جنہوں نے اس عمل میں بھاجپا کو مکمل تعاون اور اشتراک فراہم کیا۔


انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمن عناصر کو شکست فاش کرکے موجودہ ظلم و ستم اور افسر شاہی نظام کیخلاف اپنا پیغام دینے کی اشد ضرورت ہے۔جموں وکشمیر میں اُن طاقتوں کو مسترد کرنا ضروری بن گیا ہے، جنہوں نے ملک کی اقلیتوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک منظم سازش کے تحت ووٹوں کو بانٹنے کیلئے لوگوں کو علاقائی، لسانی اور مذہب کے نام پر تقسیم کے علاوہ ووٹ کے بدلے نوٹ کا استعمال کرنے کے حربے بھی اپنائے جارہے ہیں اور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
آج کا الیکشن ملک اور دنیا کو یہ پیغام دینے کا موقع ہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کیساتھ جو کچھ ہوا یہاں کے عوام نے وہ قبول نہیں کیا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے آئین کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہیں، بی جے پی اور اس کی پراکسیوں کے عزائم اچھے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: انڈیا الائنس کے امیدوار جموں وکشمیر کے سبھی نششتوں پر جیت درج کریں گے: ڈاکٹر فاروق عبدللہ



انہوں نے تمام لیڈران، عہدیداران، کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں میں جاکر موجودہ الیکشن اور ووٹ پرچی کی اہمیت اُجاگر کریں۔ لوگوں کو 2014 کی غلطی دہرانے سے خبردار کریں، جو ہماری ریاست کی تنزلی کا سبب بنا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ لوگ تمام سازشوں اور حربوں کو وقت رہتے سمجھیں گے اور بھاجپا ، اے ٹیم، بی ٹیم اور سی ٹیم کو مسترد کرنے کیلئے اپنے گھروں سے نکل کر نیشنل کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے۔
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.