ڈانگر پورہ (جموں و کشمیر): سرکار کی جانب سے جہاں ترقیاتی منصوبوں پر کافی زور دیا جا رہا ہے وہیں اگر ہم شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور ڈانگر پورہ کی بات کرے تو وہاں کے مقامی لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ آج سے پندرہ سال پہلے سرکار نے ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر کے لیے ایک عمارت بنائی تھی مگر آج تک اس میں کام شروع نہیں کیا جا سکا۔
دراصل اس طبی مرکز کو سوپور کے زنگیر ڈانگر پورہ میں 2009 میں تعمیر کیا گیا تھا اور کچھ کام مکمل کرنے کے بعد اس عمارت کو چھوڑ دیا گیا اور تب سے لے کر اب تک اس پر مزید کام شروع نہیں کیا گیا۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ ہم نے اس طبی عمارت کے لیے اپنی زمین دی تھی لیکن ہم کو معاوضہ بھی نہیں دیا گیا اور یہ عمارت اب ہم سب کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے کیونکہ اس میں منشیات فروش اور ڈاکو لوگ غلط کام کرتے ہیں۔
لوگوں نے کہا کہ ہم نے سرکار اور ضلع انتظامیہ کے علاوہ میڈیا سے بھی کئی مرتبہ اس کے بارے میں اپیل کی تاہم آج تک ہماری آواز کسی نے بھی نہیں سنی۔ ہم بہت پریشان ہیں اور ہم کو سمجھ میں نہیں آتا آخر کیا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ ایک طرف سرکار کہتی ہے کہ ہم ترقیاتی کام کرتے ہیں مگر زمینی حقائق بالکل اس کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کبھی بھی کوئی شخص بیمار پڑتا ہے تو اس کو سوپور یا بارہمولہ منتقل کرنا پڑتا ہے، جس سے ہم کو کافی پریشانی ہوتی ہے اور اگر یہ طبی مرکز کام کررہا ہوتا تو ہماری مشکلات دور ہوجاتیں۔
لوگوں نے سرکار سے اپیل کی کہ وہ اس طبی مرکز پر کام شروع کرے تاکہ ان کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔