سرینگر (جموں کشمیر) : سابق وزیر بشارت بخاری نے آج پانچ برس بعد پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی (پی ڈی پی) میں واپسی کی۔ ان کو پی ڈی پی نے دسمبر سنہ 2018 میں پارٹی مخالف سرگرمیاں انجام دینے پر پارٹی بدر کیا تھا۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران بخاری نے تین پارٹیاں بدلیں۔ پی ڈی پی سے بے دخل ہونے کے بعد انہوں نے نیشنل کانفرنس کا ہاتھ تھاما۔ دو برس اور تین ماہ میں این سی میں رہنے کے بعد انہوں نے سنہ 2021 میں اس پارٹی سے استعفیٰ دے کر سجاد لون کی پیپلز کانفرنس (پی سی) میں پناہ لی۔
پیپلز کانفرنس نے بھی ان کو پارٹی مخالف سرگرمیاں انجام دینے پر جون 2023 میں نکالا تھا۔ گزشتہ ایک برس سے وہ پی ڈی پی میں شامل ہونے کے لئے کوشاں تھے۔ بشارت بخاری نے گزشتہ روز پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی سے ملاقات کی اور آج انہوں نے اس پارٹی میں رسمی طور شمولیت اختیار کی۔ تاہم انکی واپسی کی تقریب پر محبوبہ مفتی موجود نہیں تھیں۔ اس تقریب میں پی ڈی پی کے نائب صدر عبدالرحمان ویری، پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری غلام نبی لون اور جنرل سیکریٹری آرگنائزیشن محبوبہ بیگ موجود تھے۔ بشارت بخاری کو پی ڈی پی لیڈران نے کوئی مالا بھی نہیں پہنائی۔
بشارت بخاری، ضلع بارہمولہ کے کریری گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ سیاست سے قبل وہ آل انڈیا ریڈیو میں ایک انونسر(announcer) کی حیثیت سے ملازم تھے۔ انہوں نے سنہ 2008 اور سنہ 2014 میں سنگرامہ اسمبلی حلقے سے انتخابات جیتے تھے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ، چونکہ بشارت بخاری نے گزشتہ پانچ برسوں میں تین مرتبہ سیاسی پلٹی کی ہے جس سے انکی سیاسی اعتباریت ختم ہو چکی ہے اور کریری علاقے میں انکی ساکھ کمزور ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کو سیاسی طور پر حل کرنا ہوگا، سعید بشارت بخاری