ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرینگر کشتی سانحہ: گیارہ روز بعد نابالغ لڑکے کی لاش برآمد - Srinagar Boat Tragedy - SRINAGAR BOAT TRAGEDY

River Jhelum Boat Tragedy: سرینگر کے گنڈبل علاقے میں 16 اپریل کو کشتی الٹنے کی وجہ سے ایک خاتون اور اس کے دو جڑواں بچوں سمیت چھ افراد غرقاب ہو گئے تھے جب کہ باپ بیٹے سمیت تین افراد لاپتہ ہوئے تھے۔

سرینگر کشتی سانحہ: گیارہ روز بعد نابالغ لڑکے کی لاش برآمد
سرینگر کشتی سانحہ: گیارہ روز بعد نابالغ لڑکے کی لاش برآمد
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 26, 2024, 6:50 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر کے مضافاتی علاقہ گنڈبل میں کشتی الٹنے کے واقعے میں لاپتہ ایک اور کم عمر کی لاش کو گیارہ روز بعد بازیاب کر لیا گیا ہے۔ حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک نابالغ لڑکے کی لاش، جو 11 دن قبل سرینگر کے گندبل علاقے میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد ڈوب گیا تھا، جمعہ کی سہ پہر کو راج باغ کے قریب اولڈ زیرو برج سے برآمد ہوئی۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ لاش کو طبی و قانونی لوازمات کے لیے ایس ایم ایچ ایس اسپتال سرینگر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 16 اپریل کو گندبل کے علاقے میں کشتی الٹنے سے اس میں سوار بچوں سمیت قریب 18افراد ڈوب گئے تھے جن میں بعض کو بچا لیا گیا جبکہ چھ افراد کی لاشیں اسی روز بازیاب کر لی گئی تھی اور تین افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔ فوت ہونے والوں میں والدہ اور اس کے دو جڑواں بچے بھی شامل تھے۔

لاپتہ ہوئے تین افراد کی تلاش کے لیے انتظامیہ کی جانب سے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا تھا اور آج گیارہ روز بعد ایک کم عمر بچے کی لاش بازیاب کر لی گئی ہے۔ حادثے کے بعد سماجی، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے علاقے کا دورہ کرکے لواحقین کی ڈھارس بندھائی تھی۔ جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا، سرینگر کے ڈپٹی کمشنر اور پولیس سربراہ نے علاقے کا دورہ کرکے لاپتہ ہوئے تینوں افراد کی بازیابی تک آپریشن جاری رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔ ادھر، مقامی باشندوں سمیت حزب اختلاف سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت سرینگر اسمارٹ سٹی کے نام پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے تاہم یہاں علاقے میں قریب آٹھ برس سے پل تشنہ تکمیل ہے۔ متاثرین، مقامی باشندوں نے کہا کہ علاقے کے باشندے خاص کر اسکولی بچے دریا پار کرنے کے لیے کشتی کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں اور اسی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا اور نصف درجن سے زائد افراد فوت ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سری نگر کشتی سانحہ: لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے چھٹے روز بھی آپریشن جاری

سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر کے مضافاتی علاقہ گنڈبل میں کشتی الٹنے کے واقعے میں لاپتہ ایک اور کم عمر کی لاش کو گیارہ روز بعد بازیاب کر لیا گیا ہے۔ حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک نابالغ لڑکے کی لاش، جو 11 دن قبل سرینگر کے گندبل علاقے میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد ڈوب گیا تھا، جمعہ کی سہ پہر کو راج باغ کے قریب اولڈ زیرو برج سے برآمد ہوئی۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ لاش کو طبی و قانونی لوازمات کے لیے ایس ایم ایچ ایس اسپتال سرینگر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 16 اپریل کو گندبل کے علاقے میں کشتی الٹنے سے اس میں سوار بچوں سمیت قریب 18افراد ڈوب گئے تھے جن میں بعض کو بچا لیا گیا جبکہ چھ افراد کی لاشیں اسی روز بازیاب کر لی گئی تھی اور تین افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔ فوت ہونے والوں میں والدہ اور اس کے دو جڑواں بچے بھی شامل تھے۔

لاپتہ ہوئے تین افراد کی تلاش کے لیے انتظامیہ کی جانب سے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا تھا اور آج گیارہ روز بعد ایک کم عمر بچے کی لاش بازیاب کر لی گئی ہے۔ حادثے کے بعد سماجی، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے علاقے کا دورہ کرکے لواحقین کی ڈھارس بندھائی تھی۔ جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا، سرینگر کے ڈپٹی کمشنر اور پولیس سربراہ نے علاقے کا دورہ کرکے لاپتہ ہوئے تینوں افراد کی بازیابی تک آپریشن جاری رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔ ادھر، مقامی باشندوں سمیت حزب اختلاف سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت سرینگر اسمارٹ سٹی کے نام پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے تاہم یہاں علاقے میں قریب آٹھ برس سے پل تشنہ تکمیل ہے۔ متاثرین، مقامی باشندوں نے کہا کہ علاقے کے باشندے خاص کر اسکولی بچے دریا پار کرنے کے لیے کشتی کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں اور اسی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا اور نصف درجن سے زائد افراد فوت ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سری نگر کشتی سانحہ: لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے چھٹے روز بھی آپریشن جاری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.