ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرینگر تیزاب حملہ کے مجرم کو عمر قید کی سزا - کشمیر

پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ، سرینگر نے سال 2022کے فروری میں حول علاقے میں ایک دوشیزہ پر تیزاب پھینکنے والے مجرم کو عمر قید کی سزا سنائی۔

سرینگر تیزاب حملہ کے مجرم کو عمر قید کی سزا
سرینگر تیزاب حملہ کے مجرم کو عمر قید کی سزا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 6, 2024, 4:24 PM IST

Updated : Mar 6, 2024, 5:03 PM IST

سرینگر تیزاب حملہ کے مجرم کو عمر قید کی سزا

سرینگر (جموں کشمیر): سرینگر کی ایک عدالت نے ساجد الطاف شیخ نامی ایک شہری کو 24 سالہ خاتون پر تیزاب پھینکنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے، متاثرہ نے فروری 2022 میں مبینہ طور پر مجرم کی جانب سے پیش کی شادی کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ، سرینگر نے تعزیرات ہند کی دفعہ 34 اور 326-A کے تحت مجرم کو عمر قید اور 40 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، جبکہ اس کیس میں مجرم کا ایک اور شریک (ساتھی)، جرم کے وقت اٹھارہ برس سے کم عمر کا ہونے کے باعث جووینائل جسٹس بورڈ کے سامنے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں حملے کی سنگین اور گھنائونی نوعیت پر روشنی ڈالی اور عمر قید کی زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس (تیزاب حملہ سے) متاثرہ جسمانی اور نفسیاتی طور کافی متاثر ہوئی ہے۔ لہذا مجرم کسی نرمی یا ضمانت کا مستحق نہیں۔ ادھر، متاثرہ نے کورٹ کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تیزاب کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کے حق میں اپنے دلائل پیش کرنے دوران سرکاری وکیل نے متاثرہ کے 48 لاکھ روپے کے کثیر طبی اخراجات اور جزوی طور بینائی متاثر ہونے پر بھی کورٹ کی توجہ مبذول کرائی۔ ایڈووکیٹ عامر رشید مسعودی کی سربراہی میں وکیل دفاع نے جذباتی فیصلہ سازی کے خلاف اپنی دلیل دی، اور مجرم کی جانب سے متاثرہ کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی بھی حامی بھری تھی، تاہم کورٹ نے مجرم پر چالیس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سرینگر تیزاب حملہ کیس، بدھ تک فیصلہ محفوظ

قبل ازیں، عدالت نے ساجد الطاف شیخ کو مجرم قرار دیا تھا جبکہ ایک اور ملزم محمد سلیم کمار کو دفعہ 336 آئی پی سی کے تحت مجرم قرار دیتے ہوئے (تیزاب پھینکنے کے) سنگین الزامات سے بری کر دیا تھا۔ فروری 2022میں پیش آئے اس حادثے کے فوراً بعد پولیس کی ایک خصوصی ٹیم کی سربراہی میں تفتیش انجام دی گئی جس کے نتیجے میں ایک جامع چارج شیٹ کورٹ کے سامنے پیش کی گئی جس نے کیس کی سنگینی کو اجاگر کیا۔ جبکہ تیزاب پھینکے جانے کے بعد متاثرہ 23 سرجریز سے گزر چکی ہے جبکہ علاج و معالجہ ابھی جاری ہے طبی اخراجات مزید بڑھنے کا قوی اندیشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہاراج گنج میں لڑکی پر تیزاب سے حملہ، 25 دن بعد شادی ہونے والی تھی

سرینگر تیزاب حملہ کے مجرم کو عمر قید کی سزا

سرینگر (جموں کشمیر): سرینگر کی ایک عدالت نے ساجد الطاف شیخ نامی ایک شہری کو 24 سالہ خاتون پر تیزاب پھینکنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے، متاثرہ نے فروری 2022 میں مبینہ طور پر مجرم کی جانب سے پیش کی شادی کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ، سرینگر نے تعزیرات ہند کی دفعہ 34 اور 326-A کے تحت مجرم کو عمر قید اور 40 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، جبکہ اس کیس میں مجرم کا ایک اور شریک (ساتھی)، جرم کے وقت اٹھارہ برس سے کم عمر کا ہونے کے باعث جووینائل جسٹس بورڈ کے سامنے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں حملے کی سنگین اور گھنائونی نوعیت پر روشنی ڈالی اور عمر قید کی زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس (تیزاب حملہ سے) متاثرہ جسمانی اور نفسیاتی طور کافی متاثر ہوئی ہے۔ لہذا مجرم کسی نرمی یا ضمانت کا مستحق نہیں۔ ادھر، متاثرہ نے کورٹ کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تیزاب کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کے حق میں اپنے دلائل پیش کرنے دوران سرکاری وکیل نے متاثرہ کے 48 لاکھ روپے کے کثیر طبی اخراجات اور جزوی طور بینائی متاثر ہونے پر بھی کورٹ کی توجہ مبذول کرائی۔ ایڈووکیٹ عامر رشید مسعودی کی سربراہی میں وکیل دفاع نے جذباتی فیصلہ سازی کے خلاف اپنی دلیل دی، اور مجرم کی جانب سے متاثرہ کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی بھی حامی بھری تھی، تاہم کورٹ نے مجرم پر چالیس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سرینگر تیزاب حملہ کیس، بدھ تک فیصلہ محفوظ

قبل ازیں، عدالت نے ساجد الطاف شیخ کو مجرم قرار دیا تھا جبکہ ایک اور ملزم محمد سلیم کمار کو دفعہ 336 آئی پی سی کے تحت مجرم قرار دیتے ہوئے (تیزاب پھینکنے کے) سنگین الزامات سے بری کر دیا تھا۔ فروری 2022میں پیش آئے اس حادثے کے فوراً بعد پولیس کی ایک خصوصی ٹیم کی سربراہی میں تفتیش انجام دی گئی جس کے نتیجے میں ایک جامع چارج شیٹ کورٹ کے سامنے پیش کی گئی جس نے کیس کی سنگینی کو اجاگر کیا۔ جبکہ تیزاب پھینکے جانے کے بعد متاثرہ 23 سرجریز سے گزر چکی ہے جبکہ علاج و معالجہ ابھی جاری ہے طبی اخراجات مزید بڑھنے کا قوی اندیشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہاراج گنج میں لڑکی پر تیزاب سے حملہ، 25 دن بعد شادی ہونے والی تھی

Last Updated : Mar 6, 2024, 5:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.