سرینگر: ضلعی ترقیاتی کمشنر سرینگر ڈاکٹر بلال محی الدین نے اتوار کے روز کہا کہ برف و باراں سے نمٹنے کی خاطر مشینری اور افرادی قوت کو کام پر لگا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں غذائی اجناس کا وافر اسٹاک موجود ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے لالچوک میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ اتوار کی صبح سے ہی شہر سرینگر میں برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ان کے مطابق سرینگر میونسپل کارپوریشن کے تحت پندرہ سو کلومیٹر پر برف صاف کرنے کا کام شدو مدسے جاری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ چھ ہزار لینز اور بائی لینز میں بھی برف ہٹانے کے حوالے سے ایس ایم سی نے بڑے پیمانے پر کام شروع کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سرینگر نے کہا کہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں۔بجلی سپلائی متاثر ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ شہر میں 275 فیڈرز میں بجلی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے،جبکہ گیارہ فیڈرز متاثر ہوئے جنہیں بحال کرنے کی خاطر بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ کم برف باری ہوئی ہے، جس وجہ سے بجلی سپلائی پر کوئی زیادہ اثر نہیں پڑا۔انہوں نے کہا کہ برف باری کے باوجود بھی پی ایچ ای کی سبھی اسکیمیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔شہر کے نچلے علاقوں جن میں مہجور نگر ، بمنہ اور دوسرے شامل ہیں وہاں پر پانی کے نکاس کو یقینی بنانے کی خاطر پمپوں کو کام پر لگا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں برفباری سے ہوائی ٹریفک معطل
غذائی اجناس کے بارے میں ڈپٹی کمشنر سرینگر کے نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت وافر مقدار میں غذائی اجناس موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس سپلائی اٹھارہ دنوں اور چاول 20 دنوں تک کا کوٹا موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سبھی محکموں کے ملازمین لوگوں کو راحت دینے کی خاطر چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔
(یو این آئی)