پلوامہ:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ میں محمکہ بلدیات نے ضلع میں ایک سلاٹر ہاؤس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس کے لئے 2 کروڑروپے مختص رکھے گئے تھے تاہم ٹینڈرنگ کے بعد اس سلاٹر ہاؤس کو تقریبا 1.50کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کا کام مکمل نہیں ہو سکا۔
اس سلسلے میں پلوامہ سماجی کارکن مزمل منظور نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے ضلع ترقیاتی کمشنر نے سلاٹر ہاؤس کا افتتاح کیا اور اس میں کچھ کام بھی کیا گیا لیکن پھر التوا میں چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا اس سلاٹر ہاؤس کا مقصد تھا کہ عوام کو تک بہترین اور تازہ گوشت پہنچایا جاسکے جو وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن اس کے تعمیر میں تاخیر ہونے سے عوام پریشان ہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اننت ناگ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں اعضاء عطیہ کیمپ کا انعقاد
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس سلاٹر ہاؤس کی تعمیر کو یقینی بنائی تاکہ ضلع پلوامہ کے لوگوں اس سے مستفید ہوں۔اس سلسلے میں محمکہ بلدیات کے ضلع افسر پلوامہ علی محمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سلاٹر ہاؤس تعمیر کرنے پر کچھ اعترازات اٹھائے گئے تھے جن کو اب دور کیا گیا ہے اب اب اس پر دوبارہ ٹینڈر ہوگا جس کے بعد اس پر دوبارہ کام شروع ہوگا۔