ETV Bharat / jammu-and-kashmir

وادی میں کشتیوں کے ڈوبنے کا سلسلہ احتیاط سے ہی روکا جا سکتا: عبدالسلام - BOAT CAPSIZES - BOAT CAPSIZES

وادی کشمیر میں امسال کشتی ڈوبنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، اس حوالے سے غوطہ خور عبدالسلام کا کہنا ہے کہ تیراکی نہ جاننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ ناؤ میں سفر نہ کریں کیونکہ کشتی ڈوبنے کی صورت میں وہ پھر حالات سے مقابلہ نہیں کر پاتے ہیں۔

BOAT CAPSIZES
وادی میں کشتیوں کے ڈوبنے کا سلسلہ احتیاط سے ہی روکا جا سکتا: عبدالسلام (Photo: Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 14, 2024, 4:00 PM IST

وادی میں کشتیوں کے ڈوبنے کا سلسلہ احتیاط سے ہی روکا جا سکتا: عبدالسلام (Video: Etv bharat)

پلوامہ: وادی کشمیر میں اس سال کشتی ڈوبنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی انسانی جانوں کا زیاں ہونے سے جہاں عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے، وہیں تیراکی کے ماہر افراد کا کہنا ہے کہ کشمیر میں آبادی کا اکثریتی حصہ تیرنا نہیں جانتی ہے۔ اس لیے دریائی سفر کے دوران حد درجہ لازمی احتیاط سے کام لیں۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے ہٹی وارہ لیتہ پورہ میں کشتی ڈوبنے سے نو افراد ہلاک ہو گیے تھے۔ جن میں سے سات افراد کو بچا لیا گیا، تاہم دو افراد کی تلاش ہنوز جاری ہے۔ اس سلسلے میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو کام پر لگایا گیا ہے۔ وہیں وادی کے ماہر غوطہ خور عبدالسلام کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہے تاکہ دو غرقاب ہونے والے افراد کو بازیاب کرایا جائے۔

ای ٹی وی بھارت سے عبدالسلام نے خصوصی بات چیت کی، جس دوران انھوں نے بتایا کہ تیراکی نہ جاننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ ناؤ میں سفر نہ کریں کیونکہ کشتی ڈوبنے کی صورت میں وہ پھر حالات سے مقابلہ نہیں کر پاتے ہیں۔

عبدالسلام کے مطابق ہٹی وارہ سانحے کی خبر ملتے ہی وہ یہاں پہنچ گئے تھے کیونکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، جو بغیر کسی ذات، رنگ ونسل کے ہمارے لیے اہم ہے۔ غوطہ خور عبدالسلام نے اب تک پچاس سے زائد افراد کو بچایا ہے۔

عبدالسلام مزید کہتے ہیں کہ عوام کو چاہیے کہ کشتیوں میں سفر کے دوران زیادہ افراد ایک ساتھ سفر نہ کریں۔ عبدالسلام نے بتایا کہ جب تک وقت کے حکمران دریائے جہلم پر مختلف مقامات پر پُل تعمیر نہیں کریں گے، اس وقت تک یہ حادثات رونما ہوتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

وادی میں کشتیوں کے ڈوبنے کا سلسلہ احتیاط سے ہی روکا جا سکتا: عبدالسلام (Video: Etv bharat)

پلوامہ: وادی کشمیر میں اس سال کشتی ڈوبنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی انسانی جانوں کا زیاں ہونے سے جہاں عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے، وہیں تیراکی کے ماہر افراد کا کہنا ہے کہ کشمیر میں آبادی کا اکثریتی حصہ تیرنا نہیں جانتی ہے۔ اس لیے دریائی سفر کے دوران حد درجہ لازمی احتیاط سے کام لیں۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے ہٹی وارہ لیتہ پورہ میں کشتی ڈوبنے سے نو افراد ہلاک ہو گیے تھے۔ جن میں سے سات افراد کو بچا لیا گیا، تاہم دو افراد کی تلاش ہنوز جاری ہے۔ اس سلسلے میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو کام پر لگایا گیا ہے۔ وہیں وادی کے ماہر غوطہ خور عبدالسلام کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہے تاکہ دو غرقاب ہونے والے افراد کو بازیاب کرایا جائے۔

ای ٹی وی بھارت سے عبدالسلام نے خصوصی بات چیت کی، جس دوران انھوں نے بتایا کہ تیراکی نہ جاننے والے افراد کو چاہیے کہ وہ ناؤ میں سفر نہ کریں کیونکہ کشتی ڈوبنے کی صورت میں وہ پھر حالات سے مقابلہ نہیں کر پاتے ہیں۔

عبدالسلام کے مطابق ہٹی وارہ سانحے کی خبر ملتے ہی وہ یہاں پہنچ گئے تھے کیونکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، جو بغیر کسی ذات، رنگ ونسل کے ہمارے لیے اہم ہے۔ غوطہ خور عبدالسلام نے اب تک پچاس سے زائد افراد کو بچایا ہے۔

عبدالسلام مزید کہتے ہیں کہ عوام کو چاہیے کہ کشتیوں میں سفر کے دوران زیادہ افراد ایک ساتھ سفر نہ کریں۔ عبدالسلام نے بتایا کہ جب تک وقت کے حکمران دریائے جہلم پر مختلف مقامات پر پُل تعمیر نہیں کریں گے، اس وقت تک یہ حادثات رونما ہوتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.