شوپیان:کیمیائی کھادوں، کیڑے مار ادویات اور پھپھوندی کش ادویات سے سبزیوں کے آلودہ ہونے کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے، شوپیاں کے 55 سالہ شخص اپنے گھر کی چھت پر سبزیاں اور میوہ جات اُگاتے ہیں۔ یہ طریقہ نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے بلکہ لوگوں کو صحت مند اور محفوظ خوراک فراہم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
شوپیان کے ویہل گاوں کے رہائشی 55 سالہ ہارون رشید گزشتہ آٹھ سال سے اپنے گھر کی چھت پر سبزیاں اور میوہ جات اُگا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان آرگینک سبزیوں کی بدولت انہوں نے نہ صرف اپنے خاندان کی صحت کو بہتر بنایا ہے بلکہ اچھا خاصا پیسہ بھی کمایا ہے۔ ان کی چھت پر اُگائی جانے والی تمام سبزیاں آرگینک طریقوں سے اُگائی جاتی ہیں اور کسی بھی قسم کے کھاد یا کیڑے مار ادویات کا استعمال نہیں ہوتا۔
ہارون رشید ایک سو سے زائد اقسام کی سبزیاں اپنے چھت پر اُگاتے ہیں جن میں ٹماٹر، پالک، بینگن، ہری مرچ، گوبھی، بند گوبھی، کھیرا اور دیگر موسمی سبزیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وہ کچھ پھل بھی اُگاتے ہیں جیسے کہ اسٹرابیری، لیموں، کیوی ، سیب اور انار۔ یہ سبزیاں اور پھل نہ صرف ان کے خاندان کی غذائی ضروریات کو پورا کرتے ہیں بلکہ انہیں اضافی آمدنی بھی فراہم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خورشید ریشی کی 'آرگینک فارمنگ' کے وزیراعظم بھی قائل
ہارون رشید نے بتایا کہ انہوں نے ابتدا میں یہ کام شوقیہ طور پر شروع کیا تھا لیکن جلد ہی انہیں اس کے فوائد کا اندازہ ہوا اور انہوں نے اسے باقاعدگی سے کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اس منصوبے میں جدید طریقے اپنائے ہیں جن میں عمودی کاشتکاری اور خودکار آبپاشی کے نظام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وہ مرغیوں کے فضلے کو بطور کھاد استعمال کرتے ہیں جو کہ نہ صرف سستا بلکہ قدرتی بھی ہوتا ہے۔