بڈگام، جموں و کشمیر: مرکز کے زیر انتظام یو ٹی جموں و کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے سب ضلع اسپتال بیروہ میں طبی اور نیم طبی عملے کی کئی اسامیاں طویل عرصے سے خالی پڑی ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خالی اسامیوں میں فارماسسٹ، سٹاف نرس، میڈیکل آفیسرز، سینئر اور جونیئر اسسٹنٹ، ڈرائیور اور لیب ٹیکنیشن سمیت کئی اہم عہدے شامل ہیں۔
اسپتال کے بی ایم او رواں سال جون میں ریٹائر ہوئے، جس کے بعد سے یہ عہدہ خالی پڑا ہے۔ ایڈمنسٹریشن کے معاملات کو انجام دینے کے لیے اسپتال کے عملے کو کھاگ کے بی ایم او آفس جانا پڑتا ہے، جس میں وقت اور وسائل دونوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ عارضی طور پر ڈاکٹر گل افروزہ کو نگراں کے طور پر تعینات کیا گیا ہے، مگر انہیں بی ایم او کے اختیارات نہیں دیے گئے ہیں جس سے اسپتال کا انتظام مزید مشکلات کا شکار ہے۔
ایڈوکیٹ انایت ملک نے اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیروہ اسپتال میں عملے کی کمی اور بی ایم او کے عہدے کا خالی ہونا باعث تشویش ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت سے مطالبہ کیا کہ یا تو نگراں کو مکمل اختیار دیا جائے یا جلد از جلد مستقل بی ایم او کی تقرری عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایل اے بیروہ ڈاکٹر شفیع احمد وانی، ایس ڈی ایم بیروہ اور چیف میڈیکل آفیسر بڈگام کو اس مسئلے پر فوری توجہ دینی چاہیے تاکہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے۔
ایم ایل اے بیروہ ڈاکٹر شفیع احمد وانی نے اس صورتحال پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اب جبکہ ان کی سرکار قائم ہوچکی ہے، وہ اس مسئلے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرکے حل کریں گے۔