سرینگر (جموں کشمیر) : میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو آج جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور حکام کی جانب سے انہیں گھر پر نظر بند رکھا گیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کےمطابق میرواعظ عمر فاروق کو حکام نے مطلع کیا ہے کہ انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے اور انہیں آج جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دینے اور نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اوقاف کے سربراہ اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو پھر ایک بار ان کی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے انہیں اپنے منصبی اور مذہبی فرائض کی ادائیگی پر قدغن عائد کئے جانے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے ’’مرکزی جامع مسجد میں مولوی محمد عمر فاروق کا وعظ و تبلیغ سننے کیلئے ہزاروں لوگ منتظر رہتے ہیں۔ اہنیں نظر بند کرنے کے نتیجے میں نہ صرف ان ہزاروں لوگوں کو مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے بلکہ حکام کے اس رویہ سے عوامی جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچتی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ میرواعظ مولوی محمد عمر فارق تاریخی جامع مسجد سرینگر کے خطیب اور مقبول مذہبی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں۔ میرواعظ کو 370کی منسوخی سے قبل ہی خانہ نظر بند رکھا گیا تھا اور چار سال کے طویل عرصہ کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔ تاہم رہائی کے بعد انہیں کئی مرتبہ خانہ نظر بند رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل مذہبی معاملات میں مداخلت: میرواعظ کشمیر - MIRWAIZ ON WAQF AMENDMENT BILL