جموں (جموں کشمیر): صوبہ جموں کے سرحدی ضلع راجوری میں کالاکوٹ سب ڈویژن کے صدا اور کنتھول کے باشندوں نے بندوق اٹھائے ہوئے بعض افراد کو گھومتے ہوئے دیکھا جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر فوج کو اطلاع دی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوج نے فوری طور پر جموں کشمیر پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ساتھ مل کر ان علاقوں کو محاصرے میں لیکر اور ایک مشترکہ تلاشی مہم شروع کی۔
سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے بدھ کی صبح یہ آپریشن راجوری کے اڈگی، دانہ، دلہوڈی، تھنہ منڈی کے بھنگائی، شاہدرہ شریف، ڈی کے جی، عظمت آباد علاقوں میں شروع کیا گیا۔ سیکورٹی فورسز کی جوائنٹ ٹیمیں پیرا کمانڈوز اور ڈرونز کی مدد سے علاقوں میں کونے کونے میں تلاشی لے رہی ہیں۔ اور ممکنہ طور پر چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے کارروائیاں کی کا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ 23 اپریل کو محکمہ سماجی بہبود کے جونیئر اسسٹنٹ محمد رزاق کو راجوری کے شاہدرہ شریف کے ٹوپہ کنڈا گاؤں میں نا معلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے بعد پونچھ کے سورنکوٹ علاقے میں ہفتہ کی شام فضائیہ کے قافلے پر حملہ کیا جس میں ایک اہلکار ہلاک ہوا۔ دونوں اضلاع میں چھپے عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ تاہم گزشتہ برس کی طرح گھات لگا کر فوج پر کیے گئے حملوں کے بعد فرار ہوئے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے میں ابھی تک سیکورٹی ایجنسیز کو کامیابی ہاتھ نہیں لگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ حملہ میں ملوث عسکریت پسندوں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں