اننت ناگ: جموں کشمیر کے سکریٹری ہیلتھ و میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ کا کہنا ہے کہ دور دراز علاقوں میں طبی سہولیات کو درپیش چیلنجز کو دور کرنے کے لیے سرکار کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں طبی ڈھانچے کو مزید مضبوطی بخشنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار اننت ناگ میں اپنے دورے کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندہ کے سوالوں کے جواب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے واحد میٹرنٹی ہسپتال کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے بھی خاکہ تیار کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے اننت ناگ کے لوگوں کا یہ مطالبہ رہا ہے کہ زچہ بچہ ہسپتال کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔
ڈاکٹر سید عابد رشید نے کہا کہ میڈیکل کالج اننت ناگ میں اس وقت جموں و کشمیر کے بچوں کے ساتھ ساتھ بیرونی ریاستوں کے بچے بھی زیر تعلیم ہیں جو ایک خوشی کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں صحت عامہ کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کوششیں کی جاری ہیں اور مستقبل میں جموں و کشمیر کے ہر ایک علاقہ میں طبی سہولیات کے حوالے سے بہتر خدمات میسر ہوں گے۔
موصوف کے دورے کے ہمراہ ڈی سی اننت ناگ سید فخر الدین حامد، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد، سی ایم او اننت ناگ ڈاکٹر ایم وای زاگو و دیگر سول و ہیلتھ کے افسران موجود ہیں۔
دورے کے دوران موصوف نے رحمت علام ہسپتال کے ساتھ ساتھ ایم سی ایچ، جی ایم سی ہسپتال و کالج کا بھی دورہ کیا۔ اس دوران ان سے کی عوامی وفود بھی ملاقی ہوئے ، جنہوں نے موصوف کو ہسپتالوں کے حوالے سے درپیش مسائل بتائے۔
مزید پڑھیں: جی ایم سی اننت ناگ میں ایم آر آئی کی عدم دستیابی سے مریضوں کو مشکلات
انہوں نے سکریٹری ہیلتھ سے گزارش کی کہ وہ اننت ناگ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال کو میڈیکل کالج سے علیحدہ کرے تاکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال کی ساری خدمات لوگوں کو ملے۔ اس دوران مقامی لوگوں نے کہا کہ اننت ناگ ضلع کشمیر کا سب سے پُرانا ضلع ہیں اور ابھی تک اننت ناگ کے لئے کسی دوسرے ہسپتال کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا ہے۔