کولگام (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں فرصل، چنی گام نامی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاؤنٹر شروع ہوا ہے۔ قبل ازیں ضلع کے ہی موترگام نامی علاقے میں دو گھنٹے قبل ہی ایک انکاؤنٹر شروع ہوا جس میں ایک فوجی اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ دو گھنٹوں کے اندر ضلع میں یہ دوسرا انکاؤنٹر ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس، سی آر پی ایف اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے فرصل چنی گام کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی۔ تلاشی کارروائی کے دوران چھپے عسکریت پسندوں نے حفاظتی اہلکاروں پر حملہ کیا جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی حملہ کیا اور گولیوں کا یہ تبادلہ انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر دیا۔ حفاظتی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سبھی داخلی و خارجی راستوں پر پہلے بٹھا دئے گئے ہیں۔ ادھر، انکاؤنٹر میں کتنے عسکریت پسند چھپے ہو سکے ہیں؟ اس کے متعلق پولیس نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
یاد رہے کہ ضلع کے ہی ریڈونی پائین نامی علاقے میں مئی2024میں انکاؤنٹر کے دوران ’’انتہائی مطلوب‘‘ عسکریت پسند باسط ڈار کو اپنے ایک اور ساتھی کے ہمراہ ہلاک کیا گیا تھا۔ باسط ڈار سیکورٹی ایجنسیز کو متعدد کیسز میں مطلوب تھا اور اس پر عام شہریوں کی ہلاکت کا بھی الزام تھا۔ ان کو اے پلس کیٹگری کے زمرے میں شامل کرکے ڈار پر دس لاکھ روپے کا بھی انعام رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کولگام انکاؤنٹر میں فوجی اہلکار زخمی، آپریشن جاری - Encounter in kashmir