سرینگر: مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے شب معراج النبیﷺ کی نورانی رات کے موقع پر اہل اسلام کو بالعموم اور مسلمانان کشمیر کو بالخصوص پُرخلوص اور دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ اس دوران انہوں نے اس مقدس موقع پر ائمہ مساجد، خطیب حضرات، علماء کرام، مبلغین کرام اور واعظین سے مخاطب ہوکر کہا کہ اس وقت مسلکی منافرت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لہٰذا ملت کے اتحاد و اتفاق پر اپنی توجہ مرکوز کی جانی چاہیے اور وقت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ آپسی اتفاق و احترام کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ائمہ مساجد اور علماء اکرام سے گزارش ہے کہ وہ اپنے وعظ و تبلیغ میں قرآن و سنت کی روشنی میں اخلاقی تعلیم پر زور دیں تاکہ ملت میں پنپ رہیں برائیوں اور بدعت پر قابو پایا جا سکے۔ ایسے میں تمام علماء کرام کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ سماج میں موجود بے راہ روی اور نوجوانوں میں اخلاقی گراوٹ کا قلع قمع کرنے کے لیے وعظ ونصیحت پر توجہ دیں۔
یہ بھی پڑھیں:
وادی کشمیر میں تزک احتشام سے معراج العالم کی تقریبات کا اہتمام
مفتیٔ اعظم مفتی ناصر الاسلام نے مزید کہا کہ معاشرے میں ایسے جرائم رونما ہورہے ہیں جس کا یہاں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے اور یہ ایسے واقعات اور جرائم ہیں جو کہ سماج کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں۔ نوجوانوں میں منشیات کی بری لت، شادیوں میں اسراف اور نوجوان نسل میں بے راہ روی وغیرہ ایسے مسائل ہیں جو کہ سماجی اقدار کو پال کررہے ہیں۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ان جرائم اور برائیوں پر قابو پانے اور ایک بہتر سماج کی تعمیر کرنے میں ہم سب کو اپنا رول نبھانا چاہیے۔