اننت ناگ: اننت ناگ کے باغ ناگام علاقے میں صوتُ الاولیا کی جانب سے خشک موسم سے نجات کی خاطر نماز استسقاء کا اہتمام کیا گیا۔ نماز ظہر کی ادائیگی کے فوراً بعد نماز استسقاء ادا کی گئی، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کرکے اللہ سے رقت آمیز انداز میں دعائیں کیں۔وہیں ضلع کی مختلف مساجد، درگاہوں، خانقاہوں میں بھی خشک سالی سے نجات کیلئے دعائیں کی گئیں۔ مجلسوں میں ائمہ مساجد اور علمائے کرام نے لوگوں کو توبہ و استغفار کی اپیل کی۔
اس موقع پر مولانا فیاض احمد رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت جو موسمی صورتحال درپیش ہے، اس سے یہاں ایگریکلچر اور ہارٹیکلچر کی صنعتیں متاثر ہوں گی، جس سے لوگوں کو شدید مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ خشک موسم کی وجہ سے نہ صرف کشمیر کے آبی ذخائر بھی سوکھ گئے ہیں، بلکہ لوگوں کو مختلف بیماریوں کی صورت میں طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اہالیاں کشمیر اپنے رب کی بارگاہ میں سربہ سجود ہوکر اُس کی رحم وکرم کی دعا کریں۔
مزید پڑھیں:
تاریخی جامع مسجد سرینگر میں "نماز استسقاء" کا اہتمام
واضح رہے وادی کشمیر میں سخت ترین سردیوں کے 40 دنوں پر محیط چلہ کلاں کا نصب سے زیادہ حصہ بیت جانے کے باوجود بھی ابھی تک نہ پہاڑی علاقوں میں اس نوعیت کی برف وباراِں اور نہ ہی میدانی علاقوں میں بارشییں یا برف باری ہوئی۔تاہم محکمے موسمیات نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں اگلے ہفتے سے موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات ہیں۔