اننت ناگ: معروف کرکٹر سچن ٹنڈولکر جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام کا دو روزہ دورہ ختم کرنے کے بعد پیر کے روز واپس سرینگر روانہ ہوئے۔سچن ٹنڈولکر اپنے اہل خانہ کے ساتھ 17 فروری کو سرینگر سے پہلگام روانہ ہوئے تھے، جس دوران انہوں نے پلوامہ کے چرسو میں بلے تیار کرنے والی فیکٹری پر کچھ وقت گزار اور مقامی بیٹ فیکٹری مالک کے گھر پر چائے نوش کی۔بعد میں ٹنڈولکر نے اپنی اہلیہ انجلی اور دختر سارہ ٹنڈولکر کے ہمراہ مارٹنڈ سوریا مندر میں حاضری دیکر پہلگام روانہ ہوئے تھے اور وہاں پر دو روزہ سیرو تفریح کے بعد واپس روانہ ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ سچن ٹنڈولکر نے حال ہی میں ایکس پر ایک پیغام میں جنوبی ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے معذور کرکٹر اور ہینڈی کیپڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان عامر حسین لون کی پذیرائی کی تھی اور عامر کے ساتھ ملاقات کا بھی وعدہ کیا تھا۔
دراصل عامر حسین سچن تنڈولکر کے دورے کو ایک سرپرائز سمجھ رہے تھے اور وہ بڑی بے صبری سے سچن ٹنڈولکر سے ملنے کے منتظر تھے۔سچن تنڈولکر کے واپس جانے کے بعد فون پر بات کرتے ہوئے عامر حسین لون نے کہا کہ افسوس تو رہے گا کہ چوکھٹ پر بھی انہیں اپنے عزیز کرکٹر سچن ٹنڈولکر سے روبرو ہونے کا موقعہ نہیں ملا، لیکن سچن تنڈولکر کا کشمیر دورہ ختم ہونے سے ان کی امیدیں ختم نہیں ہوئیں ہیں۔ ان کا جذبہ برقرار ہے اور وہ آج بھی سچن تنڈولکر کے سب سے بہتر مداح ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔
مزید پڑھیں:
- سچن تندولکر کے دورے سے بیٹ انڈسٹری کو فروغ ملے گا: جاوید احمد
- سچن تندولکر نے کشمیری قہوہ نوش کیا
- سچن کا کشمیر دورہ، کشمیری بلے کے ’بلے بلے
سچن تنڈولکر کے دورے سے نہ صرف معذور کرکٹر عامر حسین لون کی امیدیں وابستہ تھیں بلکہ یہ سمجھا جا رہا تھا کہ سچن ٹنڈولکر وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے کئی کرکٹر سے بھی ملاقات کریں گے اور ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔وہیں اس امید کا بھی اظہار کیا جا رہا تھا کہ ٹنڈولکر کرکٹ بیٹ مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے ذمہ داران سے بھی ملاقی ہونگے، تاکہ وہ ملاقات کشمیری بلے کو فروغ دینے کا ایک سبب بن سکے۔ایسا مانا جا رہا ہے کہ سچن تنڈولکر کا یہ دورہ صرف ذاتی مقاصد پر مبنی تھا جو صرف سیرو تفریح تک محدود تھا۔
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">