سرینگر (نیوز ڈیسک): وادی کشمیر کے مختلف اضلاع کے کاشتکار خشک سالی کی وجہ سے پریشان تھے اور بارش کے لیے خصوصی دعائیں بھی مانگی جا رہی تھی۔ پیر کی صبح سے ہی وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارشیں ہوئیں جس سے نہ صرف گرمی سے لوگوں کو راحت نصیب ہوئی بلکہ کسانوں کے چہرے بھی کھل اٹھے ہیں۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کشمیر میں پیر کی صبح سے ہی مطلع ابر آلود رہا اور اس بیچ بالائی علاقوں میں رک رک کر بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا، جس کے بعد سرینگر سمیت میدانی علاقوں میں بھی بارشیں ہوئیں، جس سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی اور لوگوں کے چہرے خوشی سے جھوم اٹھے وہیں کھیت کھلیان اور پیڑ پودے بھی تر و تازہ ہوگئے اور کسانوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ وادی کشمیر میں کئی ہفتوں سے جاری شدید گرمی کی وجہ سے لوگ بے حال تھے۔ کھیتوں میں بھی فصلیں تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی تھیں جبکہ پیڑ پودے بھی مرجھانے لگے تھے۔ طویل عرصہ سے بارشیں نہ ہونے اور مسلسل گرمی کے سبب پانی کی کمی بھی ایک مسئلہ بنی ہوئی تھی اور دھان اور دوسری فصلوں کے کھیتوں میں دراڑیں پڑ گئی تھیں جس نے کسان طبقہ کافی پریشان نظر آرہا تھا۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ’’یہ بارشیں ہمارے لیے ایک نعمت سے کم نہیں ہیں۔ ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہماری دعائیں قبول کیں۔‘‘ کسانوں نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے فصلوں کو تازگی ملی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سال پیداوار اب بہتر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: مسلسل خشک سالی سے کسان پریشان، شدید گرمی سے فصلیں تباہ