نئی دہلی: کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ شادی کرنے کا ارادہ نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شادی ہو جائے تو ٹھیک ہے، حالانکہ وہ 20-30 سال سے شادی کے دباؤ سے باہر آچکےہیں۔
The women of Kashmir have strength, resilience, wisdom and a whole lot to say.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 26, 2024
But are we giving them a chance for their voices to be heard? pic.twitter.com/11Te8MM5fH
راہل گاندھی نے یہ باتیں گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر کے دورے کے دوران کشمیری طالبات سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے پیر کو اپنے یوٹیوب چینل پر کشمیری طالبات کے ایک گروپ کے ساتھ اپنی بات چیت کی ویڈیو اپ لوڈ کی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب کشمیری لڑکیوں نے راہل گاندھی سے ان کی شادی کے منصوبوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں شادی کا منصوبہ نہیں بنا رہا ہوں، لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ (ٹھیک ہے)۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ 20-30 سال سے شادی کے دباؤ سے باہر آئے ہیں، راہل گاندھی نے طالبات سے پوچھا کہ وہ انہیں اپنی شادی میں مدعو کریں گے۔ جموں و کشمیر کی مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ اٹھاتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کو دہلی سے چلانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
پی ایم مودی کے بارے میں پوچھے جانے پر راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم سے میرا مسئلہ یہ ہے کہ وہ کسی کی نہیں سنتے۔ مجھے اس طرح کے شخص کے ساتھ مسئلہ ہے جو یہ فرض کرتا ہے کہ وہ شروع سے ہی صحیح ہے، یہاں تک کہ اگر کوئی انہیں دکھا رہا ہے کہ وہ غلط ہیں، وہ اسے تسلیم نہیں کریں گے۔ ایسی صورت حال میں اس قسم کا انسان ہمیشہ کوئی نہ کوئی مسئلہ پیدا کرتا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ یہ عدم تحفظ سے آتا ہے، یہ طاقت سے نہیں آتا۔ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ریاست سے اس کی مکمل ریاست کا درجہ چھین لیا گیا ہے۔
کانگریس نے کہا کہ جس طرح سے یہ کام کیا گیا ہمیں پسند نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے اصول ریاستی حیثیت کو دوبارہ حاصل کرنا ہے اور اس میں جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی نمائندگی شامل ہے۔