سرینگر: اسمبلی انتخابات کے جوش و خروش کے درمیان، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی وادیٔ کشمیر کے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں اہم میٹنگ کی۔ کانگریس ذرائع کے مطابق راہل اور کھرگے اے آئی سی سی کے ارکان، پی سی سی ارکان، پی سی سی عہدیداروں، ڈی سی سی صدور، سابق قانون ساز اور فرنٹل ونگ کے سربراہوں کے ساتھ دس سینئر عہدیداروں اور بلاک صدور، ڈی ڈی سی ارکان اور ایس ایم سی کے سابق کارپوریٹروں سے ملاقات کی۔
اس دوران راہل گاندھی نے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں جموں و کشمیر سے محبت کرتا ہوں۔ میرا کشمیر کے لوگوں سے الگ رشتہ ہے۔ یہاں سے میرا خون کا رشتہ ہے۔
LIVE: Workers Meeting | Srinagar https://t.co/YisY74YXLA
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 22, 2024
کانگریس کے دو اعلیٰ رہنما سرحدی یونین ٹریٹری کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وہ بدھ کی شام سری نگر پہنچے اور جموں سے آج شام دہلی کے لیے روانہ ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ قائدین نے ہندوستان کے اتحادی پارٹنر خصوصاً نیشنل کانفرنس کے ساتھ معاہدے پر مہر لگانے سے پہلے اپنے جموں و کشمیر کے پارٹی کیڈرز کے ساتھ ملاقات کر کے ان کی رائے جاننے اور آپشنز تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔ جموں و کشمیر میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو تین مرحلوں میں انتخابات ہونے ہیں اور گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔
ریاست کا درجہ جلد بحال کرنا کانگریس کی اولین ترجیح
جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں جوش و خروش کے درمیان، قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اور انڈیا (INDIA) اپوزیشن بلاک کی ترجیح جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت اور اس کے لوگوں کے جمہوری حقوق کو بحال کرنا ہے۔ راہل نے یہاں کارکنوں کی میٹنگ میں شرکت کے بعد سری نگر میں پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا، "جے کے ریاست کا درجہ جلد از جلد بحال کرنا کانگریس پارٹی کی اولین ترجیح میں شامل ہے۔ انتخابات ایک قدم آگے ہیں اور ہم امید کر رہے ہیں کہ ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہم اپنے منشور میں واضح ہیں کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق واپس ملیں، آپ ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ ہم اسے دور کرنا چاہتے ہیں۔"
'پہلی بار کسی ریاست کو UT میں درج کیا گیا'
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکز کی بی جے پی حکومت پر 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کے تحت اس کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے راہل نے کہا، "آزادی کے بعد ہندوستانی تاریخ میں، بہت سے UTs کو ریاستوں میں اپ گریڈ کیا گیا۔ لیکن یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس میں ریاست کا درجہ چھین لیا گیا، یہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔"
انہوں نے مزید کہ "ہم یہاں یہ پیغام دینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی نمائندگی اور ریاست کا درجہ سب سے اہم ہے۔ میں جمہوریت اور لوگوں کی نمائندگی کی حفاظت کرتا ہوں۔ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کے ذہنوں اور دلوں میں موجود خوف کو دور کرنا چاہتے ہیں۔ "
کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان اتحاد پر بات
جموں اور کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان قبل از انتخاب اتحاد پر غیر یقینی صورتحال کے درمیان، راہل گاندھی نے کہا کہ یہ اتحاد "کانگریس کارکنوں کے احترام اور وقار کو برقرار رکھتے ہوئے" اہم شکل اختیار کرے گا۔
راہل نے کانگریس کارکنوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ اگر کسی نے جموں و کشمیر میں اعتماد کے ساتھ کام کیا ہے تو وہ کانگریس کا کارکن ہے۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کو کس چیز سے گزرنا ہے۔ آپ کو کانگریس کے نظریے کے لیے ہر روز لڑنا پڑتا ہے اور اپنی جان سے کھیلنا پڑتا ہے۔ اتحاد ہوگا، لیکن کانگریس کارکنوں کے لیے وقار کے ساتھ۔ یہ محبت اور دوستی کے ساتھ ہوگا۔ کیونکہ آپ نے اپنی زندگی کانگریس کے نظریہ کے لیے وقف کر دی ہے،‘‘
یہ بھی پڑھیں:
راہل گاندھی، ملکارجن کھرگے سرینگر پہنچے - Gandhi Kharge Arrive Srinagar