پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے بارسو، اونتی پورہ کے رہنے والے عابد منظور نامی ایک شہری کی لاش آج دریائے جہلم سے بازیاب کیے جانے کے ساتھ ہی علاقے میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مقامی باشندوں کی جانب سے کیے گئے احتجاج کے باعث سرینگر جموں شاہراہ پر کچھ دیر کے لیے ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔ اونتی پورہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ معاملے کی نسبت کیس درج کیا گیا ہے اور جلد ہی حقائق کو منظر عام پر لایا جائے گا۔
احتجاج کر رہے مقامی باشندوں نے بتایا کہ بارسو علاقے کے رہنے والے 35 سالہ عابد منظور چار روز قبل لاپتہ ہو گیا جس کے بعد اہل خانہ نے نزدیکی پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا اور گمشدگی کی ایک رپورٹ درج کی۔ لوگوں نے بتایا کہ آج صبح عابد کی لاش دریائے جہلم سے بر آمد ہوئی اور متوفی کے جسم پر کچھ ایسے نشانات تھے قتل کی جانب اشارہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’عابد منظور کو قتل کیا گیا ہے۔‘‘ احتجاجیوں نے ’’قتل میں ملوث افراد کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچائے جانے‘‘ کا مطالبہ کیا۔ متوفی کے برادر عاقب نے بتایا کہ ان کا بھائی چار روز قبل گھر سے اچانک لاپتہ ہو گیا تھا جس کے بعد انہوں نے پولیس اسٹیشن کو آگاہ کیا اور روزانہ کی بنیادوں پر پولیس سے رابطہ قائم کیا تاہم ان کے مطابق ’’پولیس نے معاملے کی سنجیدگی کے ساتھ تفتیش نہیں کی اور آج صبح دو بچوں کے والد کی لاش برآمد ہوئی ہے اور اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ اس حوالے سے انصاف کیا جائے اور قتل میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے۔‘‘ دریں اثناء اس موقع پر ایک مقامی نیوز پورٹل کے ساتھ کام کرنے والے رپورٹر کی بھی مبینہ طور اس وقت پٹائی کی گئی جب وہ خبر کی رپورٹنگ کر رہا تھا۔ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے والے صحافی کی مار پیٹ کیے جانے کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اونتی پورہ: لاڑموہ میں خستہ حال سڑک سے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ - Dilapidated Larmoh Awantipora Road