بڈگام:- وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں محکمے ایجوکیشن کی جانب سے بورڈ آفس بیروہ کو ماگام بورڈ دفتر میں ضم کرنے کے خلاف لوگوں نے احتجاج کیا۔ احتجاج کرنے والے ایک شخص نے بتایا کہ یہ بورڈ آفس سب ڈویژن بیروہ کے ایک وسیع علاقے کے طلباء کو در پیش مشکلات کا ازالہ کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پر بارویں جماعت تک کے طلباء کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ لہٰذا اس دفتر کی یہاں سے منتقلی یا اس کو ماگام بورڈ آفس میں ضم کرنے کے محکمے کے حکم نامے کو ہم رد کرتے ہیں اور اس آڈر کو خارج کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ بصورت دیگر ہم احتجاج اور بھی بڑے پیمانے پر کریں گے کیونکہ یہ علاقہ پسماندہ ہے اور یہاں کے طلباء غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ گاڑیوں کا کرایہ بھی ادا نہیں کرسکتے ہیں۔
احتجاج میں شریک ایک شخص نے بتایا کہ ہم پرامن لوگ ہے اور ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔ مگر اس کا صلہ ہمیں یہ ملا کہ انہوں نے ہمارے بورڈ آفس کو یہاں سے ختم کرنا چاہتے ہیں۔سب ڈویژن بیروہ کی عوام کو محکمے اور گورنمنٹ کا یہ حکم نامہ منظور نہیں ہے۔ جس میں انہوں نے بورڈ آفس بیروہ کو ماگام میں واقع محکمے کے بورڈ آفس میں ضم کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر چہ محکمے نے پہلے حکمنامہ جاری کیا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ضلع ہیڈ کوارٹر میں صرف ایک بورڈ کا دفتر رہے گا اور باقی تمام اس میں ضم ہونگے۔ تو اب اس نئے حکمنامہ میں صرف بیروہ کا بورڈ آفس کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم ایل جی انتظامیہ، یو ٹی ایڈمنسٹریشن، ضلع انتظامیہ بڈگام اور محکمے بورڈ آف اسکول ایجوکیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ اس دفتر کو طلباء کے لئے یہی رکھاجائے اور اسے زم یا منتقل نہ کریں۔
مزید پڑھیں:پلوامہ میں طالبات کے لیے والی بال ٹورنامنٹ منعقد
یہ بات واضح رہے کہ حال ہی میں یو ٹی جموں ؤ کشمیر انتظامیہ کی جانب سے ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے تمام دفاتر کو ضم کر کے صرف ضلع ہیڈ کوارٹرز رہیں گے۔ ایک آفس رکھا جائے گا جس کے بعد متعدد اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔