بارہمولہ:ضلع بارہمولہ کے اڑی سمیت دیگر بجلی بحران کے سبب عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسلسل لوڈشڈنگ کی وجہ مقامی باشندوں بالخصوص طلبا و طالبات کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
کشمیر کے مختلف علاقوں میں ڈیجیٹل اسمارٹ میٹر بھی مقامی باشندوں کے لئے مسئلہ بنا ہوا ہے۔جن علاقوں میں اسمارٹ میٹر نہیں لگائے گئے ان علاقوں میں بجلی فیس میں بھاری اضافہ ہوا ہے ۔اس کی وجہ سے مقامی باشندے محکمہ سے ناراض ہیں ۔
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقے اوڑی کے مورہ گاؤں میں اج لوگوں نے محکمے بجلی اور انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا،مقامی باشندوں نے بارہمولہ اوڑی نیشنل ہائی وئے بھی بند کیا گیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت پوری طرح سے متاثر رہی۔
مقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ محکمہ بجلی اپنی من مانی کرتا ہے۔ ایک تو ہمیں پوری طرح سے بجلی فراہم نہیں کی جاتی۔24 گھنٹوں میں چند ہی گھنٹے بجلی ہوتی ہے ۔اج ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں ہمیں مناسب بجلی فراہم نہیں کی جاتی۔اس کے باوجودانہوں نے بجلی فیس میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ بجلی فیس میں 650 سو سے بڑھا کے ایک 1040 روپے کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بارہمولہ میں عوامی دربار کا انعقاد
مقامی باشندوں نے کہاکہ محکمہ بجلی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بجلی بحران کا سلسلہ ختم نہیں ہوتا۔ایل جی انتظامیہ سے بجلی بحران کے مسئلے کو جلد سے جلد ختم کرنے کا مطالبہ ہے۔