بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سرحدی علاقہ اوڑی کے نمبلا گاؤں کے باشندوں نے محکمہ جل شکتی کے دفتر کے باہر محکمہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین کی بھی خاصی تعداد موجود تھی۔ احتجاج کر رہے لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے بغیر نوٹس جاری کیے ان کے پانی کے کنکشن کاٹ دیے ہیں۔
احتجاج کر رہے لوگوں نے کہا: ’’محکمہ نے بغیر اطلاع کیے پانی کے کنکشن کاٹ دیے جس کی وجہ سے آج ماہ مبارک رمضان میں ہمیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کئی بار محکمہ کے اعلیٰ افسران سے بھی بات کی لیکن انہوں نے بھی ہماری بات نہ سنی اور ابھی تک لوگوں کے مسائل کا ازالہ نہیں کیا گیا۔ لوگوں نے حکام سے پانی کے کنکشن واپس جوڑنے کی اپیل کی ہے۔
احتجاج کر رہے لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر الزام عائد کیا کہ محکمہ ایک تو گندا پانی فراہم کر رہا ہے اور چوبیس گھنٹے بھی پانی فراہم نہیں کیا جاتا۔ مزیدیکہ بغیر نوٹس اور مہلت کے ہی لوگوں کے پانی کے کنکشن کاٹ دئے۔ محکمہ جل شکتی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے لوگوں نے حکام سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں فیس کی ادائیگی کے لئے مہلت دینے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سے جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع کی طرح ضلع انتظامیہ بارہمولہ نے صارفین سے پانی کنکشن کی بقایہ رقم فوری طور پر ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ ضلع بارہمولہ میں محکمہ جنے نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ محکمہ جل شکتی کے ملازمین جب تک اپنے علاقے میں پانی کی فیس کلیئر نہیں کریں گے، ان کی کی تنخواہ واگزار نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں پینے کے پانی کی قلت کے خلاف احتجاج