بارہمولہ: شمالی کشمیر کے سرحدی قصبہ اوڑی میں گورنمنٹ پرائمری ہیلتھ سینٹر، مورہ میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث مقامی مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بنیادی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مجبوراً دیگر ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے، جو مقامی باشندوں کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایمبولنس کی عدم موجودگی اور ایکس رے ٹیکنیشن نہ ہونے کے سبب لوگ طبی سہولیات سے محروم ہو جاتے ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ پی ایچ سی میں ایک خستہ حال ایمبولنس تھی جسے ناقابل استعمال قرار دیا گیا۔ تاہم آٹھ ماہ سے بھی زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مورہ علاقے میں نئی ایمبولنس روانہ نہیں کی گئی۔ لوگوں کے مطابق ’’ایمرجنسی کے دوران دیگر اسپتالوں سے ہمیں ایمبولنس طلب کرنی پڑتی ہے جس سے مریضوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: طبی مرکز چھترگل میں بنیادی سہولیات کا فقدان
سجاد احمد نامی ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ ہیلتھ سنٹر میں ایکس رے ٹیکنیشن بھی نہیں ہے جس کے سبب لوگوں کو ایکس رے خدمات کے لیے بونیار یا اوڑی جانا پڑتا ہے۔ لوگوں نے انتظامیہ سے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں سہولیات میسر رکھے جانے کا مطالبہ کیا ہے کہ انہیں دیگر ہسپتالوں کا رخ نہ کرنا پڑے۔ ادھر، جب اس سلسلے میں نمائندے نے بلاک میڈیکل آفیسر، اوڑی سے بات کی تو انہوں یقین دہانی کرائی کی جلد ہی مورہ پی ایچ سی میں ایمبولنس روانہ کی جائے گی جلد ہی ایک ایکس رے ٹیکنیشن بھی بھیجا جائے گا۔