جموں: وزیر اعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہفتے کے روز کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جموں خطے کے دور دراز علاقوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کو بھی سبھی سہولیات فراہم کیں۔ان باتوں کا اظہار مرکزی وزیر نے جموں کے دور دور افتادہ علاقے بنی میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے دور دراز علاقوں کے لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اٹھائیں۔انہوں نے کہاکہ سال 2014 میں جب مودی جی نے اقتدار سنبھالا تو پورا ملک مایوسی کے سائے میں ڈوبا ہوا تھا اور عام شہری نے تمام امیدیں کھودی تھیں تاہم پچھلے دس سالوں کے دوران مودی جی کی قیادت میں ملک نے کافی ترقی کی۔
ان کے مطابق جموں کے دور دراز علاقوں کے رہائش پذیر لوگوں کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا گیا، تاہم موجودہ مرکزی حکومت نے جموں کے دیہی علاقوں کے لوگوں کو بھی انصاف فراہم کیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی جی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کے نظر انداز علاقوں کی اور زیادہ توجہ دیں گے اور انہوں نے اس وعدے کو بھی پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کے بنی میں گزشتہ دس سالوں میں مرکزی فنڈز کے ذریعے سڑکوں کا جال بچھایا گیا اورنئی شاہرائیں بھی تعمیر کی گئیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق پچھلی حکومتوں نے دانستہ طور پر دور دراز پہاڑی علاقوں کو نظر انداز کیا، شائد اس کا مقصد یہ تھا کہ ان دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھ کر انہیں آگے بڑھنے کا موقع فراہم نہ کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنے کے پیچھے یہ بھی مقصد کارفرما تھا کہ ان علاقوں کے لوگوں کو صرف ووٹ بینک کی خاطر استعمال میں لایا جاسکے، لیکن موجودہ مرکزی حکومت نے اس کوبھی ختم کیا اور دور دراز علاقوں کے لوگوں کو وہ سبھی سہولیات میسر رکھی جو شہری علاقوں کے لوگوں کو دستیاب ہیں۔
مزید پڑھیں: خلا سے بھارت کے وشو گرو بننے کے سفر کا آغاز
انہوں نے کہا :”مودی سرکار نے جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں سے بھی نوجوانوں کی خواہشات کو پورا کرکے انہیں آگے بڑھنے کا بھر پور موقع فراہم کیا“۔
(یو این آئی)