جموں: جموں پارلیمانی نشست کے لیے چار اپریل کو دوپہر تین بجے تک پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن تھا۔ چھ اپریل کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور آٹھ اپریل کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ اس سیٹ پر ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔
اس دوران مذہبی مبلغ سوامی دیویا نند نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ سوامی دیویا نند نے کاغذات نامزدگی میں جو تفصیلات افڈیوٹ کے ذریعے دی ہیں، اس میں انہوں نے گھر کا پتہ سڑک کے کنارے رہنے کا دیا ہے، جبکہ بینک کھاتوں کے بارے میں بھی لکھا ہے کہ ان کے پاس کسی بھی بینک میں کھاتہ نہیں ہے اور نا ہی وہ کسی سرکاری یا نجی اسکول سے تعلم حاصل کرچکے ہیں بلکہ گروکل میں انہوں نے مذہبی تعلیم حاصل کی ہے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مذہبی رہنما سوامی دیویا نند سے خاص بات چیت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ مذہبی دائرے کو چھوڑ کر انتخابات لڑیں گے، تاکہ لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے سیاست دان عام لوگوں کو کسی بھی طرح سے مدد نہیں کرتے ہیں، جس کی وجہ یہی ہے کہ یہاں دن بدن غربت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، سیاست دان مذہب کا استعمال کرکے لوگوں کو آپس میں لڑاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں کشمیر کے عوام کے مسئلوں کو حل کرنے کی ضرورت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- اپنی پارٹی نے کشمیر کی دو سیٹیوں کے لیے امیدوارواں کا اعلان کیا
- جموں کی پارلیمانی نشستوں پر کاغذات نامزدگی بھرنے کا آج آخری دن
غور طلب ہو کہ حد بندی کے بعد جموں پارلیمانی حلقہ 18 اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔ بشنہ (ایس سی)، سوچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ جموں جنوبی، بہو، جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ، جموں شمالی، مارہ (ایس سی)، اکھنور (ایس سی) اور جموں ضلع کے چھمب، گلاب گڑھ (ایس ٹی) ریاسی، ریاسی اور ریاسی کی ویشنو دیوی، رام گڑھ (ایس سی)، سامبا، وجے پور اور راجوری کے کالاکوٹ سندربنی میں کل 17.66 لاکھ ووٹر ہیں۔ ان سیٹ پر ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔