ترال: وادی کے دیگر علاقوں کی طرح جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں بھی منشیات کا کاروبار تیزی سے جاری ہے، جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ منشیات کا یہ کاروبار پولیس کےلیے بھی ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے، تاہم ایس ایس پی اونتی پورہ اعجاز زرگر نے اونتی پورہ پولیس ڈسٹرکٹ کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے ایک پالیسی بنائی ہے۔ جسکی وجہ سے عوامی حلقوں میں امید کی کرن پیدا ہو گئ ہے، جبکہ علاقے میں جہاں پولیس کی جانب سے منشیات مخالف پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں وہیں سیول سوسائٹی کی جانب سے بھی پروگراموں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ترال پولیس نے امسال منشیات کے حوالے سے ایک درجن کے قریب ایف آئی آر درج کی ہیں، جبکہ لاکھوں روپے مالیت کی منشیات بھی ضبط کی گئی ہے اور اس گورکھ دھندے میں ملوث افراد کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔مقامی لوگوں نے پولیس کی کاروائی کی سراہنا کی ہے، کچھمولہ ترال سے تعلق رکھنے والے امتیاز احمد نے بتایا کہ منشیات ایک خطرناک وبا ہے۔ جو ہماری نوجوان نسل کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے۔ پولیس کو مزید سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس وبا کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں مدد مل سکے۔ اور اس بارے میں آگاہی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
سماجی کارکن اور اسٹیزن کونسل کے سربراہ فاروق ترالی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں لگتا تھا کہ ترال میں منشیات کا زیادہ زور نہیں ہے، لیکن پولیس کی مسلسل کاروائیوں کے بعد یہ انداذہ لگایا جا سکتا ہے کہ وادی کے دیگر علاقوں کی طرح ترال میں منشیات کا دھندہ خوب پھیل رہا ہے تاہم انھوں نے ایس ایس پی اونتی پورہ اعجاز زرگر کے ساتھ ساتھ ایس ڈی پی او ترال سہیل ریشی اور دیگر افسران کی کاوشوں کی سراہنا کی ہے۔
مزید پڑھیں:اننت ناگ کا یہ گاؤں ’واٹر میلن ولیج‘ کیوں کہلاتا ہے
انھوں نے مزید کہا کہ صرف تقریبات منعقد کرنے سے منشیات ختم نہیں ہوسکتی ہے بلکہ پورے سماج کو اس حوالے سے سامنے آنا چاہیے۔ایس ڈی پی او ترال سہیل ریشی نے نمائندے کو فون پر بتایا کہ وہ علاقے کو منشیات سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔تاہم اس حوالے سے عوامی سطح پر تعاون بہت ضروری ہے اور اس حوالے سے وہ کسی بھی قسم کا دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔