پلوامہ (جموں کشمیر): سرینگر لوک سبھا سیٹ کے لیے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے امیدوار وحید الرحمان پرہ نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیگر سیاسی لیڈران کی طرح میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران عوام کو نہ صرف جمہوری عمل میں شرکت پر مبارکباد پیش کی بلکہ انہیں آئندہ بھی اسی طرح جمہوری عمل کے ذریعے ’’شر پسند عناصر‘‘ کو جواب دینے کی اپیل کی۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران وحید پرہ نے ’’جان بوجھ کر ووٹنگ عمل میں رخنہ ڈالنے، اسے سبوتاژ‘‘ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’چند روز قبل پی ڈی پی کارکنان کو حراست میں لیا گیا، انہیں ڈرایا دھمکایا گیا، آج ہمارے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ بوتھ داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ ووٹنگ عمل کو جان بوجھ کر سست کیا گیا تاکہ لوگ تنگ آکر ووٹ نہ ڈالیں۔‘‘ پرہ نے بعض سیاسی لیڈران کی طرح اپنے مد مقابل امیدواروں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا، بلکہ اس کے برعکس انہوں نے کہا کہ ’’لوگ چاہے مجھے ووٹ ڈالیں یا کسی اور نمائندے کو جس پر انہیں اعتماد ہو، مگر ووٹ ڈالنے گھروں سے باہر ضرور آئیں۔‘‘
پرہ نے ووٹنگ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ووٹ آپ کے مستقبل، نوجوانوں اور آپ کے بچوں خاص طور پر کشمیر کی شناخت و بقاء کے لیے ہے۔ اس لئے بہتر نمائندوں کو چن کر کشمیر کی صحیح آواز کو ایوان بالا تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔‘‘ مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پرہ نے کہا کہ ’’انتخابی عمل کو خراب کرنے کی کوششیں اور سازشیں رچی جا رہی ہیں، ان سازشوں کو سمجھ کر انہیں ناکام بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘
ادھر، پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والے نیشنل کانفرنس کے لیڈران و کارکنان بشمول ڈی ڈی ممبر ماسٹر عبد العزیز، ڈی ڈی سی چیئرمین سید عبدلباری نے ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے بھی ’’کشمیر سے ایک مضبوط آواز کو پارلیمنٹ تک پہنچانے‘‘ کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'بیمار ہونے کے باوجود ہم نے ووٹ ڈالا' - Elderly and Sick Caste Vote