بانڈہ پورہ (جموں و کشمیر): سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ اور نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار نظام الدین بٹ نے آج مسلم آباد، بانڈی پورہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو نہ صرف دس سال کے ایک لمبے انتظار کے بعد اپنے نمائندے چننے کا موقعہ فراہم پوا ہے بلکہ اتنی تعداد میں ووٹرس کا باہر آنا یہ بتاتا ہے کہ لوگ گورنر راج سے تنگ آچکے ہیں اور وہ ایک سیاسی پلیٹ فارم چاہتے ہیں جس میں ان کی شرکت ہو۔
انہوں نے کہا کہ گورنر انتظامیہ کے دوران اگرچہ مرکز سے کافی پیسہ یہاں بھیجا گیا لیکن یہ پیسہ جموں و کشمیر کے بنیادی انفراسٹریکچر کو مستحکم بنانے میں ناکام رہا کیونکہ ایک شخص کے ذریعہ ہر معاملے میں لئے جانے والے فیصلوں اور ایک مستحکم پالیسی نہ ہونے کے باعث یہ سارا پیسہ ضائع کیا گیا۔
نظام الدین بٹ نے کہا کہ بانڈی پورہ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے الائنس کو کوئ بھی امیدوار کڑی ٹکر دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اس لئے ان کی جیت یقینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوڑ میں تو سب شامل ہوجاتے ہیں مگر جیت کس کو حاصل ہوتی ہے یہ زیادہ اہم بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نظام الدین بٹ نے کہا کہ عوام اس کو ہی منتخب کرتی ہے جس پے اس کو بھروسہ ہوتا ہے اور یہ امید ہوتی ہے کہ انتخابات کے بعد کون ان کے لئے سوچتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے عوام کے لئے کام کیا ہے اس لئے مجھے یقین ہے کہ میں ہی یہاں سے کامیابی حاصل کروں گا۔