بڈگام: گوری پورہ کے بشیر احمد پرے نے بتایا کہ منسپل کمیٹی بیروہ نے ہمارے گاؤں کو بیروہ سے جوڑنے والی واحد سڑک کے کنارے کوڑا کرکٹ ڈمپ کرتے ہیں جس سے نہ صرف گندگی پھیلتی ہیں بلکہ وہاں پر کتوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہوتی ہے جس سے ہمارے بچوں کو ہر پل خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے بچے، خواتین اور بزرگ اسی واحد راستے سے بیروہ آتے جاتے ہیں کیونکہ کہ گوری پورہ اس کے بلکل نزدیک ہے اور یہاں پر منسپل کمیٹی بیروہ نے ڈمپنگ سائٹس بنائی ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔ ہم ایگزیکٹیو آفیسر ایم سی بی اور ایس ڈی ایم سے اپیل کرتے ہے کہ ہمارے مستقبل سے کھلواڑ نہ کریں بلکہ جو سیگریگیشن پلانٹ بنایا گیا ہے وہاں پر اس کوڑے کرکٹ کو سائنسی طریقے کار سے ختم کریں اور ہمیں اس کی بدبو اور کتوں سے نجات دلائے۔
فیاض احمد پرے نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گوری پورہ بیروہ میونسپل کمیٹی کے تحت نہیں آتا ہے مگر جو ڈمپنگ سائٹ اور سیگریگیشن پلانٹ انہوں نے بنایا ہے وہ گوری پورہ آنے اور جانے کا مین راستہ ہے ۔گاؤں میں داخل ہونے کے لئے یہاں سے گزرنا پڑتا ہے۔ لہذا اس کی وجہ سے ہمیں کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم نے متعلقہ حکام سے بار بار اپیل کی مگر کسی نے ہماری ایک نہ سنی۔
اس ضمن میں ای ٹی وی نے ایگزیکٹیو آفیسر میونسپل کمیٹی بیروہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کیمرہ کے سامنے آنے سے انکار کردیا۔ مگر ہمیں بتایا کہ جو لوگ شکایت کرتے ہیں کہ ہم یہاں کا کوڑا کرکٹ نزدیکی گاؤں کی کاہ چرائی یا سڑکوں کے کنارے ڈمپ کرتے ہیں۔ وہ سرا سر بے بنیاد ہیں کیونکہ ہم نے باضابطہ طور پر سیگریگیشن پلانٹ کو چالو کیا ہے۔ وہ روزانہ کام کرتا ہے۔ ہمارے ملازم اپنے حدود کے اندر آنے والے تمام واڈز میں جاتے ہیں پھر گھر گھر جا کے کوڑا روزانہ جمع کر کے سیگریگیشن پلانٹ پر لے جا کر اسے سیگریگیٹ کرتے ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بارہمولہ: رفیع آباد الصفا کالونی میں بھاری پانی کی لاگنگ
انہوں نے آخر میں بتایا کہ آس پڑوس کے گاؤں سے لوگ گاڑیوں میں کچرا لاکر بیروہ میں کہی پر بھی پھینک دیتے ہیں اور کچھ لوگ صبح سویرے گھروں سے کوڑا نکالتے ہیں اور ایسے جگہوں پر ڈالتے جس کا ہمیں اندازہ نہیں ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ای ٹی کے ذریعے سے جو بھی شکایت ہمیں موصول ہوئی ہے ان پر ہم جلدی سے کارروائی کریں گے تاکہ لوگوں کو مشکلات نہ ہو۔