منڈی: ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں (پی ڈی پی) کے سابق بلاک صدر شکیل احمد پرے کی قیادت میں ایک اہم پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں سینئر یوتھ لیڈر تنویر احمد تانترے سمیت پارٹی کے دیگر کارکنان نے شرکت کی۔ اس موقع پر شکیل پرے اور تنویر تانترے نے جموں و کشمیر اسمبلی میں دفعہ 370 کی بحالی کی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کی اہمیت پر زور دیا۔
شکیل پرے نے کہا کہ اسمبلی میں پہلے روز پی ڈی پی پارٹی کے ایم ایل اے وحید الرحمان پرہ نے دفعہ 370 کی بحالی کے حق میں قرارداد پیش کی تھی۔ تاہم بعد میں نیشنل کانفرنس نے بھی دفعہ 370 کی بحالی کے لیے قرارداد پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی منظوری پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ابھی چند خامیاں ہیں۔ جنہیں فوری طور پر درست کرنے کی ضرورت ہے۔
پریس کانفرنس میں شکیل پرہ اور تنویر تانترے نے اس بات پر زور دیا کہ دفعہ 370 کی بحالی کی قرارداد پر جو ہنگامہ آرائی اسمبلی میں کی گئی وہ نامناسب ہے۔ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے اور ایک آواز میں اس قرارداد کی حمایت کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کا مظاہرہ لداخ کو الگ کرکے کیا گیا ہے۔
شکیل پرے اور تنویر تانترے نے واضح کیا کہ پی ڈی پی کسی صورت میں جموں و کشمیر کو تقسیم نہیں ہونے دے گی اور ریاستی تشخص کی بحالی کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے غیر آئینی طور پر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا، جس سے نہ صرف یہاں کی خوشحالی متاثر ہوئی بلکہ عوام کے حقوق بھی چھین لیے گئے۔
مزید پڑھیں:جموں کشمیر رکن اسمبلی نے کہا، میں عسکریت پسند بننا چاہتا تھا
انہوں نے یاد دلایا کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کو کسی دوسرے ملک نے نہیں بلکہ آئینِ ہند نے دیا ہے اور اس کی بحالی جموں و کشمیر کی عوام کا حق ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ جموں و کشمیر کی عوام کی زمینوں اور نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔