پلوامہ: جموں کشمیر پبلک سروس کمیشن نے گزشتہ کل مشترکہ مسابقتی امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا جس میں 71 امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا۔ کامیاب قرار دئے گئے امیدواروں میں صرف 29 اوپن میرٹ (جنرل کیٹگری) کے طلباء شامل ہیں۔ پی ڈی پی لیڈر اور پلوامہ سے منتخب رکن اسمبلی وحید الرحمان پرہ نے ریزرویشن پالیسی کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے سبھی سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر اس کی مخالفت کرنے کی وکالت کی۔
اپنے ایکس ہینڈل پر وحید پرہ نے لکھا: ’’J&K PSC 2023 کے نتائج - 70% سے زیادہ آبادی کے باوجود صرف 40% اوپن میرٹ کے امیدوار سلیکٹ ہوئے ہیں، کشمیری نوجوانوں کو خارج نہیں بلکہ شامل کیا جانا چاہئے۔‘‘ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران پرہ نے کہا: ’’حکومت، ریزرویشن پالیسی پر نظرثانی کرے اور آبادی کے تناسب کے مطابق ریزرویشن دی جائے۔‘‘
پرہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اوپن میرٹ کی آبادی 80 فیصد ہے اور دیگر زمرہ جات صرف 20 فیصد، جبکہ حکومت نے اوپن میرٹ کے لیے 20 فیصد اور دیگر زمروں کے لیے 80 فیصد ریزرویشن مختص کی ہے جو یہاں کی اکثریتی آبادی (جنرل کیٹگری) کے لیے ناانصافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر ریزرویشن اسی طرح جاری رہی تو اعلیٰ میرٹ والے طلباء نوکریوں سے محروم رہ جائیں گے اور معاشرے کو معیاری خدمات فراہم کرنے والے افراد نہیں ملیں گے۔‘‘
ایم ایل اے نے حکومت سے ’’میرٹ کے خلاف غیر منصفانہ پالیسی کو ختم ‘‘ کرنے کا مشورہ دیا تاکہ ’’اکثریتی آبادی کے تحفظات محفوظ ہو سکیں۔‘‘ ادھر، سابق میئر ایس ایم سی جنید متو نے بھی اپنے ایکس ہینڈل پر ریزرویشن پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کانگریس ریزرویشن ختم کر سکتی ہے، راہل نے کیا کہا اور بی جے پی-بی ایس پی نے کیا جواب دیا، جانئے