سرینگر: سرینگر میں بدھ کے روز پارمپورہ علاقے میں پی ڈی ڈی انسپکٹر امتیاز احمد شاہ کی ترسیلی لائن کی مرمت کے دوران کرنٹ لگنے سے موت واقع ہو گئی۔ متوفی کے اہل خانہ نے حکام سے اس ضمن میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں ہر سال بجلی ٹرانفارمر یا ترسیلی لائن کی مرمت کے دوران کرنٹ لگنے درجنوں افراد کی موت واقع ہو جاتی ہے جبکہ بعد عمر بھر کے لیے معذور ہو جاتے ہیں۔
امتیاز احمد شاہ کے اہل خانہ نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فون کے ذریعے اطلاع ملی کےکہ امتیاز احمد دوران ڈیوٹی زخمی ہو گئے ہیں اور اس وقت اسپتال میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال پہنچنے پر ان پر اُس وقت آسمان ٹوٹ پڑا جب انہوں نے امتیاز احمد کو اسپتال میں مردہ پایا۔ متوفی کے برادر آفتاب احمد نے کہا: ’’بجلی انسپکٹر کا کام ترسیلی لائنز کی مرمت کرنا نہیں جبکہ یہ کام متعلقہ علاقے کے لائن مین کا ہے، ہمیں یہ بتایا جائے کہ امتیاز احمد کو مرمت کا کام کیوں سونپا گیا اور عین اسی وقت بجلی بحال کیسے کی گئی جس کی وجہ سے اس موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔‘‘ انہوں نے حکام سے امتیاز احمد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ’’غفلت شعاری کے مرکب اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Man Electrocuted شوپیاں میں بجلی کرنٹ لگنے سے ڈرائیور ہلاک
امتیاز احمد کے اہل خانہ نے فوری انکوائری کے احکامات صادر کرنے کا مطالبہ کرکے متوفی کی موت کی وجہ سے انہیں آگاہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’حیران کن طور پر عین اُسی وقت بجلی کیسے بحال کی گئی جب ایک سینئر انسپکٹر ترسیلی لائنز کی مرمت کر رہا تھا۔‘‘