پونچھ (جموں کشمیر) : پاکستانی حکام نے صوبہ جموں کے سرحدی ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اور اس کی بیٹی کو انڈیان آرمی کے حوالے کیا جو گزشتہ ماہ غلطی سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کرکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہوئی تھی۔ جموں پولیس نے ضروری تفتیش اور قانونی کارروائی کرتے ہوئے پہلے ہی مقدمہ درج کر لیا ہے۔
دراصل 3 فروری کو ایک شبنم بیبی زوجہ غلام ربانی نامی ایک خاتون اور اس کی نابالغ بیٹی لاپتہ ہوگئیں جس کے بعد ان کے اہل خانہ نے پولیس سے رجوع کیا اور تحریری طور شکایت درج کرائی۔ شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ لاپتہ خاتون اور اس کی بیٹی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہوچکی ہیں۔
منگل کو حکام نے بتایا کہ ہندوستان اور پاکستان کی جانب سے حکام کے درمیان باضابطہ بات چیت ہوئی جس کے بعد چکاں دا باغ میں کراس ایل او سی کے دروازے کھول دیے گئے۔ اس دوران لاپتہ خاتون اور اس کی نابالغ بیٹی کو پاکستانی حکام کی ٹیم نے بھارتی حکام کے حوالے کیا۔ فوج کے افسران کے ساتھ ایگزیکٹو مجسٹریٹ اور ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ پولیس کی ایک ٹیم چکاں دا باغ کراس ایل او سی پوائنٹ پر موجود تھی جنہوں نے پاک حکام سے خاتون اور اس کی بیٹی کو رسیو کیا اور قانونی لوازمات کی تکمیل کے بعد ان کا استقبال کیا جس کے بعد انہیں مقامی پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب، پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں قانونی کارروائی اور تفتیش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہری لائن آف کنٹرول پر گرفتار