سرینگر (جموں و کشمیر): گزشتہ 11 دنوں کے دوران سرینگر میں ایشیا کے دوسرے سب سے بڑے ٹیولپ باغ میں ایک لاکھ سے زیادہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد ہوئی ہے۔ ٹیولپ باغ کو گذشتہ 23 مارچ کو عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا تھا اور پہلے ہفتے کے دوران سیاحوں کی اچھی خاصی آمد دیکھی گئی۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، افتتاح کے پہلے ہفتے میں ایک لاکھ پانچ ہزار 861 سیاحوں نے ٹیولپ باغ کا مشاہدہ کیا۔ اس سال ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی آمیزش دیکھنے میں آئی، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ گزشتہ سال تقریباً ایک ہزار 500 غیرملکی سیاحوں نے اس باغ کا دورہ کیا تھا تاہم اس سال اب تک کل 415 غیر ملکی اور 5,112 مقامی افراد باغ کا دورہ کر چکے ہیں۔
حکام کے مطابق مقامی سیاحوں کی تعداد ایک لاکھ 334 سے تجاوز کر گئی ہے جس سے اس سال ٹیولپ گارڈن میں آنے والوں کی کل تعداد ایک لاکھ پانچ ہزار 861 ہو گئی ہے۔ سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنانے اور لمبی قطاروں کو کم کرنے کے لیے پارک انتظامیہ نے آن لائن ٹکٹ پروسیسنگ متعارف کرائی ہے جسے سیاحوں کی جانب سے خوب پذیرائی ملی ہے۔ تعلیمی دوروں کی حوصلہ افزائی کے لیے، طلباء کے لیے ٹکٹوں پر 20 فیصد کی خصوصی رعایت کو 10 اپریل تک بڑھا دیا گیا ہے، جیسا کہ باغ کی نگرانی کرنے والے معاہدے کے ذریعے اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال کے ٹیولپ گارڈن کا تین لاکھ 66 ہزار سیاحوں میں مشاہدہ کیا تھا تاہم حکام کی جانب سے لگائے گئے اندازہ کے مطابق گذشتہ سال کے مقابلہ میں اس بار سیاحوں کا ریکارڈ توٹ سکتا ہے۔ اُن کا دعویٰ ہے کہ سیاحوں کی تعداد اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے اور عید کے بعد سیاحوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔