ETV Bharat / jammu-and-kashmir

"عمر عبداللہ نے اس مرتبہ آئین ہند پر حلف لیا"

اشوک کول نے کہاکہ 1947 میں مہاراجہ ہری سنگھ نے الحاق کے دستاویز پر دستخط کرکے جموں کشمیر کو باضابطہ بھارت میں ضم کیا تھا۔

"عمر عبداللہ نے اس مرتبہ آئین ہند پر حلف لیا"
"عمر عبداللہ نے اس مرتبہ آئین ہند پر حلف لیا" (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2024, 7:08 PM IST

سرینگر: بھارتیہ جنتا پارٹی جموں وکشمیر یونٹ نے ہفتے کو یوم الحاق منایا۔ اس حوالے سے پارٹی ہیڈکوارٹر سرینگر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پارٹی کے سنئیر رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے 26 اکتوبر 1947 کے دن پر روشنی ڈالی اور اس پس مناظر کو بیان کیا جس کے تحت مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کے ساتھ الحاق کیا۔

"عمر عبداللہ نے اس مرتبہ آئین ہند پر حلف لیا" (Etv Bharat)


اس موقعے پر بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے آرگنائزیشن جنرل سیکرٹری اشوک کول نے کہا کہ یہ 1947 کا وہ تاریخی دن ہے ۔جس پر اس وقت کے مہاراجہ ہری سنگھ نے الحاق کے دستاویز پر دستخط کئے تھے اور ریاست جموں و کشمیر کو باضابطہ بھارت میں ضم کیا۔ انہوں نے اُس وقت مہاراجہ کے دستاویز پر دستخط کرنے کو ایک جرت مند اور دانشمند قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کی بدولت ہی جموں وکشمیر کے لوگوں کو دنیا کی سب سے بڑے جمہوری ملک کا اٹوٹ انگ بننے کا شرف حاصل ہوا ۔

تاہم اشوک کول نے کہا کہ اُس وقت دلی کی سرکار اور جموں وکشمیر میں بھیٹے کچھ سیاسی رہنماؤں نے اس الحاق میں چند ایسی دفعات اور ایکٹ لگائے تھے جس کے تحت جموں وکشمیر کا اپنا ایک الگ جھنڈا اور آئین ہوا کرتا تھا لیکن 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وہ سب ختم ہوا اور جموں وکشمیر مکمل طور پر بھارت میں ضم ہوگیا۔ایسے میں اب نہ جموں وکشمیر کا کوئی اپنا آئین ہے اور نہ ہی کوئی الگ جھنڈا۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ جموں وکشمیر کے نومنتخب وزیر اعلی اور قانون سازیہ کے ارکان نے باضابط طور آئین ہند کے تحت حلف لیا نہ کہ جموں وکشمیر کے آئین کے تحت۔اس موقعے انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا دن اور اس کو چھٹی کے دن کے طور بھی اب منایا جاتا ہے۔

الحاق کی تاریخ پر ایک نظر
برطانیہ سامراج سے 1947 میں آزادی کے بعد ہندوستان اور پاکستان موجود میں آیا۔ اس وقت کئی شاہی راستیں اور راجواڑے تھے جو کہ بعد میں چند شرائط کے ساتھ ہندوستان یا پاکستان کا حصہ بنیں ۔دو قومی نظریے کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں میں پاکستان کے ساتھ الحاق کیا جبکہ ہندو اکثریتی علاقے ہندوستان کا حصہ بننے۔ ایسے میں جموں وکشمیر کے راجہ مہاراجہ ہری سنگھ بھارت اور پاکستان کے ساتھ یکساں دوری پر رہنا چاہتے تھے۔ لیکن مؤرخین کے مطابق پاکستان نے قبائلیوں کے ذریعے حملہ کرایا جنہیں واپس دھکیلنے کیلئے مہاراجہ نے ہندوستان سے مدد طلب کی چنانچہ اسی مدد کے عوض مہاراجہ نے 26 اکتوبر 1947 کو ہندوستان کے ساتھ دستاویز الحاق پر مشروط دستخط کئے۔

22 اکتوبر 1947 کو پاکستانی قبائلی لشکر کی کشمیر پر فوج کشی اور نہتے شہریوں کا قتل اور لوٹ مار ایک تلخ حقیقت ہے۔ پاکستانی قبائیلوں کے بھیس میں کشمیر پر حملہ کیا۔حملہ اتنا زور دار تھا کہ حملہ آور بڑی تیزی سے دارالحکومت سرینگر کی طرف بڑھ رہے تھے ۔ایسے میں مہاراجہ نے پاکستان کے سامنے جھکنے کے بجائے ہندوستانی فوج سے مدد مانگنا بہتر سمجھا۔ ایسے میں مہاراجہ نے حکومت ہند سے مدد کی اپیل کی۔ 25 اکتوبر کو وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے قریبی ساتھی وی پی مینن کو ہوائی جہاز سے سری نگر لے جایا گیا۔ مینن کشمیر کے ہندوستان سے الحاق کے لیے ہری سنگھ سے منظوری لینے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ سرکار کے خلاف دربار موو بحالی کے حق میں انجینئر رشید کا پہلا مظاہرہ


مہاراجہ ہری سنگھ نے 26 اکتوبر 1947 کو کشمیر کو بھارت کے ساتھ ضم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے الحاق کے کاغذ پر دستخط کیے۔ الحاق کی منظوری اس وقت کے وائسرائے ہند لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے 27 اکتوبر کو دی تھی۔ ایسے میں بھارتی فوج نے 27 اکتوبر 1947 کشمیر وارد ہوئی اور بڑے پیمانے پر یہاں آپریشن شروع کیا۔بھارتی فوج نے آپریشن چلاتے ہوئے پاکستانی قبائیلوں کو جموں وکشمیر کے بیشتر مقامات سے باہر نکالا اور جموں و کشمیر کو اپنے قبضے میں لے کر پاکستانی دراندازی سے آزاد کرادیا۔اس کے ساتھ ہی کشمیر ہندوستان کا حصہ بن گیا۔

سرینگر: بھارتیہ جنتا پارٹی جموں وکشمیر یونٹ نے ہفتے کو یوم الحاق منایا۔ اس حوالے سے پارٹی ہیڈکوارٹر سرینگر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پارٹی کے سنئیر رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے 26 اکتوبر 1947 کے دن پر روشنی ڈالی اور اس پس مناظر کو بیان کیا جس کے تحت مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کے ساتھ الحاق کیا۔

"عمر عبداللہ نے اس مرتبہ آئین ہند پر حلف لیا" (Etv Bharat)


اس موقعے پر بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے آرگنائزیشن جنرل سیکرٹری اشوک کول نے کہا کہ یہ 1947 کا وہ تاریخی دن ہے ۔جس پر اس وقت کے مہاراجہ ہری سنگھ نے الحاق کے دستاویز پر دستخط کئے تھے اور ریاست جموں و کشمیر کو باضابطہ بھارت میں ضم کیا۔ انہوں نے اُس وقت مہاراجہ کے دستاویز پر دستخط کرنے کو ایک جرت مند اور دانشمند قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کی بدولت ہی جموں وکشمیر کے لوگوں کو دنیا کی سب سے بڑے جمہوری ملک کا اٹوٹ انگ بننے کا شرف حاصل ہوا ۔

تاہم اشوک کول نے کہا کہ اُس وقت دلی کی سرکار اور جموں وکشمیر میں بھیٹے کچھ سیاسی رہنماؤں نے اس الحاق میں چند ایسی دفعات اور ایکٹ لگائے تھے جس کے تحت جموں وکشمیر کا اپنا ایک الگ جھنڈا اور آئین ہوا کرتا تھا لیکن 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وہ سب ختم ہوا اور جموں وکشمیر مکمل طور پر بھارت میں ضم ہوگیا۔ایسے میں اب نہ جموں وکشمیر کا کوئی اپنا آئین ہے اور نہ ہی کوئی الگ جھنڈا۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ جموں وکشمیر کے نومنتخب وزیر اعلی اور قانون سازیہ کے ارکان نے باضابط طور آئین ہند کے تحت حلف لیا نہ کہ جموں وکشمیر کے آئین کے تحت۔اس موقعے انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا دن اور اس کو چھٹی کے دن کے طور بھی اب منایا جاتا ہے۔

الحاق کی تاریخ پر ایک نظر
برطانیہ سامراج سے 1947 میں آزادی کے بعد ہندوستان اور پاکستان موجود میں آیا۔ اس وقت کئی شاہی راستیں اور راجواڑے تھے جو کہ بعد میں چند شرائط کے ساتھ ہندوستان یا پاکستان کا حصہ بنیں ۔دو قومی نظریے کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں میں پاکستان کے ساتھ الحاق کیا جبکہ ہندو اکثریتی علاقے ہندوستان کا حصہ بننے۔ ایسے میں جموں وکشمیر کے راجہ مہاراجہ ہری سنگھ بھارت اور پاکستان کے ساتھ یکساں دوری پر رہنا چاہتے تھے۔ لیکن مؤرخین کے مطابق پاکستان نے قبائلیوں کے ذریعے حملہ کرایا جنہیں واپس دھکیلنے کیلئے مہاراجہ نے ہندوستان سے مدد طلب کی چنانچہ اسی مدد کے عوض مہاراجہ نے 26 اکتوبر 1947 کو ہندوستان کے ساتھ دستاویز الحاق پر مشروط دستخط کئے۔

22 اکتوبر 1947 کو پاکستانی قبائلی لشکر کی کشمیر پر فوج کشی اور نہتے شہریوں کا قتل اور لوٹ مار ایک تلخ حقیقت ہے۔ پاکستانی قبائیلوں کے بھیس میں کشمیر پر حملہ کیا۔حملہ اتنا زور دار تھا کہ حملہ آور بڑی تیزی سے دارالحکومت سرینگر کی طرف بڑھ رہے تھے ۔ایسے میں مہاراجہ نے پاکستان کے سامنے جھکنے کے بجائے ہندوستانی فوج سے مدد مانگنا بہتر سمجھا۔ ایسے میں مہاراجہ نے حکومت ہند سے مدد کی اپیل کی۔ 25 اکتوبر کو وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے قریبی ساتھی وی پی مینن کو ہوائی جہاز سے سری نگر لے جایا گیا۔ مینن کشمیر کے ہندوستان سے الحاق کے لیے ہری سنگھ سے منظوری لینے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ سرکار کے خلاف دربار موو بحالی کے حق میں انجینئر رشید کا پہلا مظاہرہ


مہاراجہ ہری سنگھ نے 26 اکتوبر 1947 کو کشمیر کو بھارت کے ساتھ ضم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے الحاق کے کاغذ پر دستخط کیے۔ الحاق کی منظوری اس وقت کے وائسرائے ہند لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے 27 اکتوبر کو دی تھی۔ ایسے میں بھارتی فوج نے 27 اکتوبر 1947 کشمیر وارد ہوئی اور بڑے پیمانے پر یہاں آپریشن شروع کیا۔بھارتی فوج نے آپریشن چلاتے ہوئے پاکستانی قبائیلوں کو جموں وکشمیر کے بیشتر مقامات سے باہر نکالا اور جموں و کشمیر کو اپنے قبضے میں لے کر پاکستانی دراندازی سے آزاد کرادیا۔اس کے ساتھ ہی کشمیر ہندوستان کا حصہ بن گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.