ETV Bharat / jammu-and-kashmir

'لداخ کے لیڈروں سے مرکزی حکومت کی ریاست پر کوئی بات نہیں ہوئی'

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 6, 2024, 3:54 PM IST

No talks on Ladakh statehood: لداخ کے لیڈروں سے مرکزی حکومت کی ریاست پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ 2020 کے بعد وزیر داخلہ کے ساتھ لداخ گروپوں کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ مرکز نے لداخ کے لیے چھٹے شیڈول کے تحت ریاستی حیثیت و تحفظات کے بنیادی معاملات پر بات کرنے سے انکار کردیا۔

No talks on statehood central government to Ladakh leaders
No talks on statehood central government to Ladakh leaders

لداخ: لداخ اور مرکز کے درمیان بات چیت کا چوتھا دور لیہہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ بے نتیجہ رہا کہ پیر کو ہونے والی میٹنگ کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا ان باتوں کا اظہار سابق وزیر جموں وکشمیر لداخ قمر علی اخون نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔ لداخ کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے دو سماجی و سیاسی اداروں کے نمائندوں نے پیر کے روز وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سال 2020ء کے بعد وزیر داخلہ کے ساتھ لداخ کے گروپوں کی یہ پہلی ملاقات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


بتایا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ نے لداخ کے لیے چھٹے شیڈول کے تحت ریاستی حیثیت اور تحفظات کے بنیادی معاملات پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ "پہلے، وزارت کے حکام اور پھر وزیر داخلہ نے اس معاملے پر ہم سے بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جب کہ سرکاری بیان میں اس میٹنگ کے حوالے سے کہا گیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی ان کی ریاستی حیثیت اور دیگر مطالبات کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے جو اس طرح کے آئینی تحفظات فراہم کرنے کے طریقوں پر بات کر رہی ہے۔

سرکاری بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے وفد کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت مرکزی حکومت کے زیر انتظام علاقے لداخ کو ضروری آئینی تحفظات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وزارت کے اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے اظہار کیا کہ اس اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے ذریعہ قائم کردہ مشاورتی طریقۂ کار کو خطہ کی منفرد ثقافت اور زبان کے تحفظ کے لیے اقدامات، زمین اور روزگار کے تحفظ، جامع ترقی اور روزگار پیدا کرنے اور بااختیار بنانے جیسے مسائل پر مشغول رہنا چاہیے۔

لداخ: لداخ اور مرکز کے درمیان بات چیت کا چوتھا دور لیہہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ بے نتیجہ رہا کہ پیر کو ہونے والی میٹنگ کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا ان باتوں کا اظہار سابق وزیر جموں وکشمیر لداخ قمر علی اخون نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔ لداخ کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے دو سماجی و سیاسی اداروں کے نمائندوں نے پیر کے روز وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سال 2020ء کے بعد وزیر داخلہ کے ساتھ لداخ کے گروپوں کی یہ پہلی ملاقات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


بتایا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ نے لداخ کے لیے چھٹے شیڈول کے تحت ریاستی حیثیت اور تحفظات کے بنیادی معاملات پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ "پہلے، وزارت کے حکام اور پھر وزیر داخلہ نے اس معاملے پر ہم سے بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ جب کہ سرکاری بیان میں اس میٹنگ کے حوالے سے کہا گیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی ان کی ریاستی حیثیت اور دیگر مطالبات کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے جو اس طرح کے آئینی تحفظات فراہم کرنے کے طریقوں پر بات کر رہی ہے۔

سرکاری بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے وفد کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت مرکزی حکومت کے زیر انتظام علاقے لداخ کو ضروری آئینی تحفظات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وزارت کے اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ نے اظہار کیا کہ اس اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے ذریعہ قائم کردہ مشاورتی طریقۂ کار کو خطہ کی منفرد ثقافت اور زبان کے تحفظ کے لیے اقدامات، زمین اور روزگار کے تحفظ، جامع ترقی اور روزگار پیدا کرنے اور بااختیار بنانے جیسے مسائل پر مشغول رہنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.