جموں: جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں اتوار کی شام عسکریت پسندوں نے یاتریوں کو لے جانے والی بس پر فائرنگ کر دی، جس میں نو افراد ہلاک اور 33 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے کہا کہ شیو کھوری مندر سے کٹرا جانے والی 53 نشستوں والی بس گولی چلنے کے بعد سڑک سے الٹ گئی اور گہری کھائی میں گر گئی۔ یہ واقعہ پونی علاقے کے ٹیریاتھ گاؤں کے قریب شام 6.15 بجے کے قریب پیش آیا۔ ریاسی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس موہیتا شرما نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نو یاتریوں کی موت ہو گئی اور 33 زخمی ہو گئے۔
ایس ایس پی ریاسی موہتا شرما کا کہنا ہے کہ "ابتدائی رپورٹس کے مطابق عسکریت پسندوں نے شیو کھوری سے کٹرا جانے والی مسافر بس پر فائرنگ کی، فائرنگ کی وجہ سے بس ڈرائیور بس کا توازن کھو بیٹھا اور وہ گہری کھائی میں گر گئی۔ واقعے میں 33 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، مسافروں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے''۔
اس حملے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد، ضلع انتظامیہ اور پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو فی الفور قریبی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ جبکہ عسکریت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی نعشوں کو بھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ اس حملے کے بعد سکیورٹی فورسز الرٹ ہوگئے اور علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔ جموں کے ریاسی میں یاتریوں کو لے جانے والی بس پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد جموں و کشمیر کے اکھنور میں گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے۔
ریاسی میں عسکریت پسندانہ حملے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا "...یہ شرمناک واقعہ جموں و کشمیر کی تشویشناک سیکورٹی صورتحال کی حقیقی تصویر ہے"۔