جموں: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات شروع ہونے میں صرف چند دن باقی ہیں۔ یونین ٹیریٹری میں انتخابی مہم عروج پر ہے۔ اس دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی شکایات سامنے آئیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور پانچ سرکاری ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔
چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ 23 وارننگز جاری کیے گئے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے 48 معاملات میں تحقیقات جاری ہیں۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق 16 اگست کو نافذ ہو گیا تھا۔ سی ای او کے دفتر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے 175 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 96 سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے خلاف ہیں اور 53 سرکاری ملازمین کے خلاف ہیں۔
تاہم، 89 شکایات کو مسترد کر دیا گیا کیونکہ وہ "بے بنیاد اور جھوٹی" پائی گئیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سری نگر میں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پانچ سرکاری ملازمین کو معطل کر کے ان کے خلاف مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو 23 مقدمات میں وارننگ جاری کی گئی جب کہ سنگین نوعیت کی خلاف ورزیوں کے 9 مقدمات میں ایف آئی آر درج کی گئیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 48 مقدمات میں تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی کی 90 سیٹوں کے لیے انتخابات تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع الیکشن آفیسر پلوامہ نے نائب تحصیلدار کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا