سرینگر: این آئی اے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ضلع شوپیاں کے ٹینگ پورہ گاؤں میں واقع ناصر رشید بھٹ کا رہائشی مکان UA (P) ایکٹ 1947 کی دفعہ 33 (1) کے تحت این آئی کی خصوصی عدالت کے حکم پر منسلک کر دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم کالعدم حزب المجاہدین عسکری تنظیم کے دیگر ارکان کے ساتھ 11 مارچ 2022 کو سرپنچ کے قتل میں ملوث تھا جس کا مقصد لوگوں میں دہشت پھیلانا تھا۔
اس سلسلہ میں پولیس اسٹیشن کولگام میں معاملہ درج کیا گیا تھا، بعد میں کیس کو این آئی نے اپنی تحویل میں لے کر جانچ پڑتال شروع کی۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ عسکری تنظیم حزب المجاہدین ٹارگٹ کلنگ، پُرتشدد حملوں اور ہلاکتوں کے ذریعے ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھی۔
جانچ کے دوران این آئی اے نے مزید پایا کہ ناصر رشید بھٹ نے عسکریت پسندوں کو اپنی آلٹو کار فراہم کی تھی اور وہ سرپنچ کے گھر کی تلاشی لینے اور عسکریت پسندوں کو ہدف کی موجودگی کے بارے میں مطلع کرنے میں بھی شامل تھا۔
بھٹ نے حملہ کے دن حملہ آوروں کو سرپنچ کے گھر کے آس پاس کے علاقے میں لے جانے کے لیے اپنی کار کا استعمال کیا۔ این آئی اے نے اس معاملے میں چھ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا ہے اور ان کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے۔
مزید پڑھیں: عسکریت پسندی کے خلاف خدمات پر 50 پولیس اہلکاروں کو اعزازات
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
این آئی اے نے کولگام سرپنچ قتل کیس میں او جی ڈبلیو کی جائیداد ضبط کر لی - OGW property attached in Kulgam - OGW PROPERTY ATTACHED IN KULGAM
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے کولگام ضلع میں ایک سرپنچ کے قتل (ٹارگٹ کلنگ) کے معاملے میں عسکری تنظیم حزب المجاہدین کے معاون (اُوور گراؤنڈ ورکر) کی جائیداد ضبط کر لی۔
Published : Aug 17, 2024, 7:12 AM IST
سرینگر: این آئی اے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ضلع شوپیاں کے ٹینگ پورہ گاؤں میں واقع ناصر رشید بھٹ کا رہائشی مکان UA (P) ایکٹ 1947 کی دفعہ 33 (1) کے تحت این آئی کی خصوصی عدالت کے حکم پر منسلک کر دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم کالعدم حزب المجاہدین عسکری تنظیم کے دیگر ارکان کے ساتھ 11 مارچ 2022 کو سرپنچ کے قتل میں ملوث تھا جس کا مقصد لوگوں میں دہشت پھیلانا تھا۔
اس سلسلہ میں پولیس اسٹیشن کولگام میں معاملہ درج کیا گیا تھا، بعد میں کیس کو این آئی نے اپنی تحویل میں لے کر جانچ پڑتال شروع کی۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ عسکری تنظیم حزب المجاہدین ٹارگٹ کلنگ، پُرتشدد حملوں اور ہلاکتوں کے ذریعے ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھی۔
جانچ کے دوران این آئی اے نے مزید پایا کہ ناصر رشید بھٹ نے عسکریت پسندوں کو اپنی آلٹو کار فراہم کی تھی اور وہ سرپنچ کے گھر کی تلاشی لینے اور عسکریت پسندوں کو ہدف کی موجودگی کے بارے میں مطلع کرنے میں بھی شامل تھا۔
بھٹ نے حملہ کے دن حملہ آوروں کو سرپنچ کے گھر کے آس پاس کے علاقے میں لے جانے کے لیے اپنی کار کا استعمال کیا۔ این آئی اے نے اس معاملے میں چھ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا ہے اور ان کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے۔
مزید پڑھیں: عسکریت پسندی کے خلاف خدمات پر 50 پولیس اہلکاروں کو اعزازات