ETV Bharat / jammu-and-kashmir

انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق درج شکایات کی ہوگی پانچ برس بعد سنوائی

NHRC to hear cases in Srinagar: نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کشمیر میں پانچ برس کے طویل عرصہ کے بعد انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق درج شکایات کی سماعت کرے گا۔

ا
ا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 29, 2024, 2:08 PM IST

Updated : Jan 30, 2024, 1:18 PM IST

انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق شکایات، سرینگر میں ہوگا کیمپ کا انعقاد

سرینگر (جموں کشمیر): پانچ برس کے طویل عرصے کے بعد نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) جموں کشمیر، سرمائی دارلحکومت سرینگر میں ماہ فروری میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق لوگوں کی شکایات کی سماعت کرے گی۔ این ایچ آر سی کے مطابق یہ کیمپ سرینگر میں فروری میں دو دنوں کے لئے منعقد ہوگا، تاہم بیشتر لوگوں کو اس پیش رفت کے متعلق ابھی تک جانکاری نہیں ملی ہے۔ این ایچ آئی آر سی کے مطابق لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 29 جنوری تک اپنی شکایات کمیشن کے پورٹل پر آئن لائن درج کریں۔

19جنوری کو جاری کی گئی نوٹس میں عوام کو اطلاع دی گئی ہے کہ قومی انسانی حقوق کمیشن جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے متعلق عوام کی شکایات پر کھلے عام شنوائی کے لئے 7 تا 9 فروری 2024 تک ایک کیمپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ وہ افراد جن کے پاس سرکاری ملازم کے ذریعے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں یا انسانی حقوق کی شکایت پر سرکاری ملازم کی کوتاہی کے متعلق کوئی شکایت ہو تو وہ اپنی شکایت کو رجسٹرڈ پوسٹ یا اسپیڈ پوسٹ بذریعہ ای میل (registar-nhrc@nic.in) پر بھیج سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ جموں کشمیر میں نوے کے پر تشدد حالات کے پس منظر میں یہاں کی حکومت نے سنہ 1997 میں جموں کشمیر پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس 1997 قانون تشکیل دیا تھا جس کے تحت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ قانون جموں کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے اطلاق کے بعد کالعدم قرار دیا گیا جس کے تحت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن بھی ختم ہوا۔

جموں کشمیر پروٹکشن آف ہیومن رائٹس 1997 کے خاتمے کے بعد پروٹکشن آف ہیومن رائٹس 1993 کا نفاذ عمل میں لایا گیا جس سے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کو جموں کشمیر کے مقدموں پر سماعت کے اختیارات ہیں۔ انسانی حقوق کارکنان کے مطابق اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں تین ہزار سے زائد شکایات درج تھیں، تاہم کمیشن کے خاتمے کے بعد یہ شکایات محکمہ قانون کے دفاتر میں دھول چاٹ رہی ہیں۔ لیکن مزکری سرکار کے مطابق اس کمیشن کو بند کرنے کے وقت اس میں 765 شکایات زیر سماعت تھیں۔ ایک خاتون، جن کی شکایت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں زیر سماعت تھی، نے بتایا کہ انکو نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے کیمپ کے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے۔

جموں کشمیر کے معروف انسانی حقوق کارکن محمد احسن انتو نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں بتایا کہ این ایچ آر سی کے جانب سے سماعت کا کمیشن ایک اچھا قدم ہے اگرچہ پانچ برسوں کے بعد ہی سماعت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بطور انسانی حقوق کارکن انکو کمیشن نے مطلع نہیں کیا ہے کہ یہ کیمپ کہاں منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کیمپ انکی انتھک کاوشوں کے سبب منعقد کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: NHRC Cases in JK این ایچ آر سی میں جموں وکشمیر کے دو سو مقدمے زیر سماعت

گزشتہ برس مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتی آنند رائے نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں جموں کشمیر سے متعلق دو سو شکایات ایسی ہیں جو گزشتہ چار برسوں سے زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اکتوبر 2019 تا 2022 کے درمیان نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں جموں کشمیر سے 1164 مقدمے درج ہوئے ہیں، جن میں دو سو کیسز زیر سماعت ہیں، جبکہ بقیہ کیسز کی سماعت مکمل کرکے ان پر مختلف ہدایت دی گئی ہیں۔

واضح رہے اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین سابق جج ہوا کرتے تھے اور سرینگر میں واقع پرانی اسمبلی کمپلس میں اس کا دفتر تھا، تاہم اس دفتر کو بعد ازاں کووڈ 19 کا کنٹرول روم بنایا گیا۔

انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق شکایات، سرینگر میں ہوگا کیمپ کا انعقاد

سرینگر (جموں کشمیر): پانچ برس کے طویل عرصے کے بعد نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) جموں کشمیر، سرمائی دارلحکومت سرینگر میں ماہ فروری میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق لوگوں کی شکایات کی سماعت کرے گی۔ این ایچ آر سی کے مطابق یہ کیمپ سرینگر میں فروری میں دو دنوں کے لئے منعقد ہوگا، تاہم بیشتر لوگوں کو اس پیش رفت کے متعلق ابھی تک جانکاری نہیں ملی ہے۔ این ایچ آئی آر سی کے مطابق لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 29 جنوری تک اپنی شکایات کمیشن کے پورٹل پر آئن لائن درج کریں۔

19جنوری کو جاری کی گئی نوٹس میں عوام کو اطلاع دی گئی ہے کہ قومی انسانی حقوق کمیشن جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے متعلق عوام کی شکایات پر کھلے عام شنوائی کے لئے 7 تا 9 فروری 2024 تک ایک کیمپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ وہ افراد جن کے پاس سرکاری ملازم کے ذریعے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں یا انسانی حقوق کی شکایت پر سرکاری ملازم کی کوتاہی کے متعلق کوئی شکایت ہو تو وہ اپنی شکایت کو رجسٹرڈ پوسٹ یا اسپیڈ پوسٹ بذریعہ ای میل (registar-nhrc@nic.in) پر بھیج سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ جموں کشمیر میں نوے کے پر تشدد حالات کے پس منظر میں یہاں کی حکومت نے سنہ 1997 میں جموں کشمیر پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس 1997 قانون تشکیل دیا تھا جس کے تحت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ قانون جموں کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے اطلاق کے بعد کالعدم قرار دیا گیا جس کے تحت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن بھی ختم ہوا۔

جموں کشمیر پروٹکشن آف ہیومن رائٹس 1997 کے خاتمے کے بعد پروٹکشن آف ہیومن رائٹس 1993 کا نفاذ عمل میں لایا گیا جس سے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کو جموں کشمیر کے مقدموں پر سماعت کے اختیارات ہیں۔ انسانی حقوق کارکنان کے مطابق اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں تین ہزار سے زائد شکایات درج تھیں، تاہم کمیشن کے خاتمے کے بعد یہ شکایات محکمہ قانون کے دفاتر میں دھول چاٹ رہی ہیں۔ لیکن مزکری سرکار کے مطابق اس کمیشن کو بند کرنے کے وقت اس میں 765 شکایات زیر سماعت تھیں۔ ایک خاتون، جن کی شکایت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں زیر سماعت تھی، نے بتایا کہ انکو نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے کیمپ کے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے۔

جموں کشمیر کے معروف انسانی حقوق کارکن محمد احسن انتو نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں بتایا کہ این ایچ آر سی کے جانب سے سماعت کا کمیشن ایک اچھا قدم ہے اگرچہ پانچ برسوں کے بعد ہی سماعت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بطور انسانی حقوق کارکن انکو کمیشن نے مطلع نہیں کیا ہے کہ یہ کیمپ کہاں منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کیمپ انکی انتھک کاوشوں کے سبب منعقد کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: NHRC Cases in JK این ایچ آر سی میں جموں وکشمیر کے دو سو مقدمے زیر سماعت

گزشتہ برس مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتی آنند رائے نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں جموں کشمیر سے متعلق دو سو شکایات ایسی ہیں جو گزشتہ چار برسوں سے زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اکتوبر 2019 تا 2022 کے درمیان نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں جموں کشمیر سے 1164 مقدمے درج ہوئے ہیں، جن میں دو سو کیسز زیر سماعت ہیں، جبکہ بقیہ کیسز کی سماعت مکمل کرکے ان پر مختلف ہدایت دی گئی ہیں۔

واضح رہے اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین سابق جج ہوا کرتے تھے اور سرینگر میں واقع پرانی اسمبلی کمپلس میں اس کا دفتر تھا، تاہم اس دفتر کو بعد ازاں کووڈ 19 کا کنٹرول روم بنایا گیا۔

Last Updated : Jan 30, 2024, 1:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.