سرینگر (جموں کشمیر): پائیدار توانائی کے حل کی طرف ایک اہم اقدام میں، نیکسجین انرجیا NexGen Energia نے جموں کشمیر میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے لیے جدید ترین مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے کے لیے 1,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کا مقصد خود انحصاری اور ماحول دوست ٹرانسپورٹیشن کی جانب کمپنی کی کوششوں کو تقویت دینا ہے۔
جموں کشمیر انتظامیہ کے ساتھ بات چیت میں مشغول نیکسجین انرجیا 100 ایکڑ کی مناسب اراضی کے لیے سرگرم عمل ہے اور صوبہ جموں کے صنعتی علاقہ کٹھوعہ یا کشمیر وادی میں اراضی کی تلاش کر رہی ہے۔ یہ اسٹریٹجک اقدام کمپنی کے گجرات میں ایک کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) پلانٹ میں 3,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے حالیہ اعلان کے بعد ہے، جو متنوع خطوں میں پائیدار توانائی کے اقدامات کے لیے اپنی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
نیکسجین انرجیا کے چیئرمین پیوش دویدی نے ہندوستان کے ’’میک ان انڈیا‘‘ پہل کو مضبوط بنانے کے لیے کمپنی کی لگن کا اعادہ کیا۔ دیویدی نے کہا: ’’میک ان انڈیا کے لئے ہم خود کفیل بھارت کے حصول کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں 1,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک ای وی پلانٹ کا قیام، ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔‘‘
انہوں نے تقریباً ایک لاکھ افراد کے لیے بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہوئے ملازمتوں کی تخلیق کے امکانات کو بھی مزید اجاگر کیا ہے۔ اپنے مینوفیکچرنگ منصوبوں کے علاوہ، نیکسجین انرجیا اپنی سب سے سستی الیکٹرک ٹو وہیلر کی نقاب کشائی کرنے کے لیے بھی تیار ہے جس کی قیمت 36,900 روپے ہے، جو 15 اپریل کو اس کی نوئیڈا برانچ سے شروع ہوگی۔ یہ اقدام ماحول دوست ٹرانسپورٹیشن (نقل و حمل) کو قابل رسائی بنانے کے کمپنی کے ہدف کا ایک بین ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Investors Eye Kashmir جموں کے مقابلہ میں کشمیر سرمایہ کاروں کی پہلی ترجیح