سرینگر: نیشنل کونسل آف ایجوکیش ریسرچ اینڈ ٹریننگ یعنی این سی ای آر ٹی نے کتابوں میں نظر ثانی کا سلسلہ شروع کیا ہے، جس کا مقصد بھارت کے ابھرتے ہوئے سیاسی منظر نامے خاص طور پر جموں و کشمیر کے حساس خطے کی موجودہ صورت حال کی عکاسی کرنا ہے۔ نظر ثانی شدہ مواد میں "آرٹیکل 370 کی منسوخی" آخرکار گیارہویں اور بارہویں جماعت کی نصابی کتابوں میں شامل کیا گیا ہے۔
نظر ثانی شدہ مواد میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کی پولیٹیکل سائنس اور سوشل سائنس کی نصابی کتابوں میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے حوالہ جات شامل کرنا تھا، جو کہ جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آئینی شق ہے۔
ایسے میں چند ریاستوں کے لیے منفرد دفعات پر بحث کرنے والے پیراگراف میں اب اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو تسلیم کرنے کے لیے اضافی لائن موجود ہے، جب کہ اکثر ریاستوں کے پاس مساوی اختیارات ہیں۔
اس طرح نظر ثانی شدہ پیراگراف کے آخر میں ایک لائن کا اضافہ کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ" تاہم آرٹیکل 370 جو جموں وکشمیر کے لیے خصوصی دفعات پر مشتمل تھا، کو اگست 2019 میں منسوخ کردیا گیا۔ وہیں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے بیان کرنے کے لیے استعمال یونے والی اصلاحات میں تبدیلی آئی ہے۔
مزید پڑھیں:
- آرٹیکل 370 نے جموں و کشمیر کو کیسے خصوصی بنایا تھا
- این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے شہادت بابری مسجد اور گجرات فسادات کا باب حذف کیا
واضح رہے 5 اگست 2019 کو بی جے پی مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ ختم کرکے دو حصوں جموں وکشمیر اور لداخ یوٹی میں منقسم کیا۔