جموں: پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے کشمیر میں تینوں لوک سبھا حلقوں سے الیکشن لڑنے کے نیشنل کانفرنس کے فیصلے پر ناخوشی کا اظہار کرنے کے بعد نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ دونوں پارٹیاں انڈیا الائنس کا حصہ ہیں اور نیشنل کانفرنس ان سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں میں ہفتے کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’محبوبہ مفتی نے کیا کہا میں اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔‘
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سال 2019 میں کشمیر صوبے سے تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس انڈیا الائنس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ این سی اپنے پیروں پر کھڑی ہے انہیں(محبوبہ مفتی) اس سے تکلیف کیوں ہے۔ان کے مطابق میرے پاس اپنے مسائل ہیں اور مجھے انہیں حل کرنا ہے۔ انڈیا الائنس کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ انڈیا الائنس ترقی کرئے یہی ہماری دعا ہے۔ یہ الائنس ہندوستان میں جمہوریت کے مستقبل کے لئے ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی ایک سیکولر ہندوستان چاہتا ہے جہاں ہم سب امن، ہم آہنگی اور ترقی کے ساتھ رہ سکیں‘
انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں انڈیا الائنس کے امیدوار کامیابیوں کے جھنڈے گارڈ دیں گے۔ پاکستان میں نئی حکومت کی تشکیل کے بارے میں پوچھے جانے پر فاروق عبداللہ کہا کہ اسلام آباد کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا وہ ہندوستان کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے یا نہیں۔پاکستان جو کچھ کرتا ہے، وہ ان کا مسئلہ ہے۔
مزید پڑھیں:
- جو کام بی جے پی نہ کر سکی وہ آج نیشنل کانفرنس نے کیا: محبوبہ مفتی
- پی ڈی پی کے ساتھ الائنس کیسے ہوسکتا، پارٹی ہمیشہ این سی کے خلاف بیان بازی کرتی: عمر عبداللہ
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دینے کے بیان کے سوال کے جواب میں داکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے کیا کہا اور کن حالات میں کہا۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی بی جے پی کا نہیں بلکہ پورے ملک کا وزیر اعظم ہے۔ ان کو ووٹ دینے والوں کی تعداد صرف 37 فیصد ہے، لیکن ایک بار جب کوئی وزیر اعظم بن جاتا ہے تو وہ ہر ہندوستانی کی نمائندگی کرتا ہے۔