ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کشمیر میں سماجی بہبود محکمہ کے مختلف اسکیموں کے نام تبدیل

Social welfare Schemes Name Changed جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے محکمہ سماجی بہبود محکمے کی مختلف اسکیموں اور محکمہ جات کے نام تبدیل کیے ہے۔ نئے نام ہندی میں رکھے گئے اور ان ناموں کی پہچان کرنا عام شہری کے لیے مشکل ہورہا ہے۔

name-changes-in-social-welfare-department-schemes-in-jammu-and-kashmir
جموں کشمیرمیں سماجی بہبود محکمہ کے مختلف اسکیموں کے نام تبدیل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 11, 2024, 8:10 PM IST

Updated : Feb 11, 2024, 10:07 PM IST

سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے محکمہ سماجی بہبود کے مختلف اسکیموں و محکمہ جات کے نام تبدیل کر دیئے ہے، جس سے اب ان محکموں کی پہچان کرنا عام شہری کے لیے مشکل ہورہا ہے۔

محکمے میں بچوں کی دیکھ بھال کے لئے 'انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم' (آئی سی ڈی ایس) کو 'مشن پوشن' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ نام تبدیلی مزکری سرکار کے اس مہم سے میل کھا رہی ہے، جس میں شہروں و دیگر اسکیموں کے نام بھی تبدیل کئے جارہے ہیں۔

مشن پوشن کے تحت پردھان منتری مترو وندھنا یوجنا، بالغ لڑکیوں کے لئے اسکیم اور اطفال کے لئے اسکیم رکھی گئی ہے۔ مشن پوشن کے تحت آنگن واڑی ورکرز کا نام تبدیل کرکے 'سنگنی' رکھا گیا ہے، جبکہ آنگن واڈی ہیلپیرس کا نام 'سہیکاس' رکھا گیا ہے۔

انٹیگریٹڈ چائلڈ پروٹیکشن اسکیم کا نام 'مشن وتسالیہ' رکھا گیا ہے۔ اس مشن کے تحت جوئنائل جسٹس ایکٹ اور دیگر چائلڈ ویلفیئر سروس شامل کی گئی ہے۔


اس مشن کے تحت یتیم بچوں کی بہبود و پرورش کے لئے مرکز فلاح اطفال (چائلڈ کئیر ہومز) کا نام تبدیل کیا گیا ہے۔ ان مراکز کا نام 'پلاش' رکھا گیا ہے۔ وہیں لڑکیوں کے مرکز فلاح خواتین (ناری نکیتن) کا نام 'پریشہ' رکھا گیا ہے۔

خواتین کے بہبود و حفاطت کے لیے اسکیموں اور محکمہ جات کا نام 'مشن شکتی' رکھا گیا ہے۔ اس محکمے میں سنھبل، بیٹی بچاؤ بیٹی بڑھاؤ، ون اسٹاپ سنٹر فار وومن اور سوادھر گرہ شامل کئے گئے ہیں۔

جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے 6 جون سنہ 2022 میں نام تبدیلی مہم کی شروعات کی تھی، جب ایل جی منوج سنہا کی صدارت میں انتظامیہ کونسل نے فیصلہ صادر کیا تھا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر میں اسکیموں و محکمہ جات کے نام تبدیل کئے جائے۔

عوامی و سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں اردو یا انگریزی زبان سے اسکیموں اور محکموں کے نام معروف تھے اور سرکار بھی انہیں زبانوں میں دفاتر یا اسکیموں کے نام رکھتی تھی۔ تاہم ہندی میں نام رکھنے سے ان محکموں اور اسکیموں کی پہچان کرنا عام شہروں کے لئے دقعت کا سبب بن گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ حالیہ دنوں خطہ لداخ کے لیہہ ضلع میں سرکاری طبی مرکز کا نام " آیوشمان آروگیہ مندر" رکھا گیا تھا۔ اس تبدیلی پر لیہہ کے سماجی و سیاسی حلقوں بالخصوص اپوزیشن کانگرس نے اعتراض کیا تھا اور ان کے لیڈروں نے پریس کانفرنس بھی منعقد کی۔

مزید پڑھیں: سماجی بہبود اسکیموں سے استفادہ اٹھانے کے لئے آدھار لازمی

لداخ خطہ کے بودھ رہنما و سابق وزیر چیرنگ ڈورجے نے اس کو لداخ کے بودھ مذاہب و تہذیب میں مداخلت سے تعبیر کرکے کہا تھا کہ طبی مراکز کو مندر کا نام رکھنے سے لداخ کے بودھ آبادی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔

سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے محکمہ سماجی بہبود کے مختلف اسکیموں و محکمہ جات کے نام تبدیل کر دیئے ہے، جس سے اب ان محکموں کی پہچان کرنا عام شہری کے لیے مشکل ہورہا ہے۔

محکمے میں بچوں کی دیکھ بھال کے لئے 'انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم' (آئی سی ڈی ایس) کو 'مشن پوشن' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ نام تبدیلی مزکری سرکار کے اس مہم سے میل کھا رہی ہے، جس میں شہروں و دیگر اسکیموں کے نام بھی تبدیل کئے جارہے ہیں۔

مشن پوشن کے تحت پردھان منتری مترو وندھنا یوجنا، بالغ لڑکیوں کے لئے اسکیم اور اطفال کے لئے اسکیم رکھی گئی ہے۔ مشن پوشن کے تحت آنگن واڑی ورکرز کا نام تبدیل کرکے 'سنگنی' رکھا گیا ہے، جبکہ آنگن واڈی ہیلپیرس کا نام 'سہیکاس' رکھا گیا ہے۔

انٹیگریٹڈ چائلڈ پروٹیکشن اسکیم کا نام 'مشن وتسالیہ' رکھا گیا ہے۔ اس مشن کے تحت جوئنائل جسٹس ایکٹ اور دیگر چائلڈ ویلفیئر سروس شامل کی گئی ہے۔


اس مشن کے تحت یتیم بچوں کی بہبود و پرورش کے لئے مرکز فلاح اطفال (چائلڈ کئیر ہومز) کا نام تبدیل کیا گیا ہے۔ ان مراکز کا نام 'پلاش' رکھا گیا ہے۔ وہیں لڑکیوں کے مرکز فلاح خواتین (ناری نکیتن) کا نام 'پریشہ' رکھا گیا ہے۔

خواتین کے بہبود و حفاطت کے لیے اسکیموں اور محکمہ جات کا نام 'مشن شکتی' رکھا گیا ہے۔ اس محکمے میں سنھبل، بیٹی بچاؤ بیٹی بڑھاؤ، ون اسٹاپ سنٹر فار وومن اور سوادھر گرہ شامل کئے گئے ہیں۔

جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے 6 جون سنہ 2022 میں نام تبدیلی مہم کی شروعات کی تھی، جب ایل جی منوج سنہا کی صدارت میں انتظامیہ کونسل نے فیصلہ صادر کیا تھا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر میں اسکیموں و محکمہ جات کے نام تبدیل کئے جائے۔

عوامی و سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں اردو یا انگریزی زبان سے اسکیموں اور محکموں کے نام معروف تھے اور سرکار بھی انہیں زبانوں میں دفاتر یا اسکیموں کے نام رکھتی تھی۔ تاہم ہندی میں نام رکھنے سے ان محکموں اور اسکیموں کی پہچان کرنا عام شہروں کے لئے دقعت کا سبب بن گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ حالیہ دنوں خطہ لداخ کے لیہہ ضلع میں سرکاری طبی مرکز کا نام " آیوشمان آروگیہ مندر" رکھا گیا تھا۔ اس تبدیلی پر لیہہ کے سماجی و سیاسی حلقوں بالخصوص اپوزیشن کانگرس نے اعتراض کیا تھا اور ان کے لیڈروں نے پریس کانفرنس بھی منعقد کی۔

مزید پڑھیں: سماجی بہبود اسکیموں سے استفادہ اٹھانے کے لئے آدھار لازمی

لداخ خطہ کے بودھ رہنما و سابق وزیر چیرنگ ڈورجے نے اس کو لداخ کے بودھ مذاہب و تہذیب میں مداخلت سے تعبیر کرکے کہا تھا کہ طبی مراکز کو مندر کا نام رکھنے سے لداخ کے بودھ آبادی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔

Last Updated : Feb 11, 2024, 10:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.