ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ہم نے ہمیشہ کہا کہ مسائل جنگ سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل ہوسکتے ہیں: میر واعظ - Mirwaiz Reaction

میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے کہاکہ جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل اور اس کے بانی شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق ؒکے اس اصولی اور دستوری موقف کہ مسائل کے حل کا واحد راستہ بامعنی مذاکراتی عمل ہے۔ہم آج بھی اسی موقف پر قائم ہےکہ جنگ و جدل اور محاذ آرائی سے مسائل کو حل نہیں کیا جاسکتا

ہم نے ہمیشہ کہا کہ مسائل جنگ سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل ہوسکتے ہیں :میر واعظ
ہم نے ہمیشہ کہا کہ مسائل جنگ سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل ہوسکتے ہیں :میر واعظ (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 21, 2024, 8:13 PM IST

سرینگر:مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ کل20 جون وہ تاریخ ساز دن تھا جب ساٹھ سال قبل شہید ملت نے عوامی مجلس عمل کی بنیاد ڈالی۔ اس کا مقصد یہاں کے عوام کے سلب شدہ حقوق کی بازیابی تھا۔اس دن کی مناسبت سے تنظیم ہر سال متعدد تقاریب کا انعقاد ہوتا تھا لیکن قدغنوں کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔

ہم نے ہمیشہ کہا کہ مسائل جنگ سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل ہوسکتے ہیں :میر واعظ (etv bharat)

میرواعظ نے کہا کہ عوامی مجلس عمل کا مقصد کبھی اقتدار اور مراعات کا حصول کبھی نہیں رہا ہے بلکہ اس تنظیم کے وجود کا بنیادی مقصد یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی اور مسائل کو پُر امن ذرائع سے حل کرنا رہا ہے۔ تنظیم کے بانی شہید ملت نے ہمیشہ امن، سلامتی اور بقائے باہم کے اصولوں کی آبیاری کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ ان کی شہادت کے بعد چاہے عوامی مجلس عمل ہو یا حریت کانفرنس ہم نے اسی اصول کی نہ صرف آبیاری کی بلکہ ہمارا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ مسائل کو جنگ و جدل سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ کل ہی حکومت امریکہ نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کی قیادت یہ صلاحیت رکھتی ہے کہ وہ آپسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرسکتے ہیں اور ہم اس سوچ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

میرواعظ نے اسے حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا کہ گزشتہ چھ سال سے لگاتار کشمیری مسلمانوں کو عظیم مذہبی تقریبات چاہے وہ نماز عید ہو یا جمعتہ الوداع یا پھر شب قدر اجتماعی طور عیدگاہ اور مرکزی جامع مسجد میں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ سادگی سےمنائی جائے اور معاشرہ کے غریب اور ضرورت مندوں کا خیال رکھاجائے: میر واعظ

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی مرکز کو کسی نہ کسی بہانے ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ یہاں کے عوام کے سیاسی، مذہبی،سماجی اور انسانی حقوق کو طاقت کے بل پر پامال کیا جارہا ہے۔لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ وہ اس معاندانہ پالیسی کو خیر بادکریں کیونکہ اس طرح کے طرز عمل سے یہاں کے لوگوں کے جذبات شدید طور مجروح ہو رہے ہیں۔ کشمیر میں حالات کی بہتری کے دعوﺅں کے سلسلے میں خود حکومت ایکسپوز ہو رہی ہے۔

میرواعظ نے مکہ مکرمہ میں پیش آئے سانحہ جس میں جموںوکشمیر کے تقریباً ایک درجن حجاج سمیت سینکڑوں حجاج کرام گرمی کی حدت کی وجہ سے جاں بحق ہونے پر مرحومین کی مغفرت ، جنت نشینی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

سرینگر:مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ کل20 جون وہ تاریخ ساز دن تھا جب ساٹھ سال قبل شہید ملت نے عوامی مجلس عمل کی بنیاد ڈالی۔ اس کا مقصد یہاں کے عوام کے سلب شدہ حقوق کی بازیابی تھا۔اس دن کی مناسبت سے تنظیم ہر سال متعدد تقاریب کا انعقاد ہوتا تھا لیکن قدغنوں کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔

ہم نے ہمیشہ کہا کہ مسائل جنگ سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل ہوسکتے ہیں :میر واعظ (etv bharat)

میرواعظ نے کہا کہ عوامی مجلس عمل کا مقصد کبھی اقتدار اور مراعات کا حصول کبھی نہیں رہا ہے بلکہ اس تنظیم کے وجود کا بنیادی مقصد یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی اور مسائل کو پُر امن ذرائع سے حل کرنا رہا ہے۔ تنظیم کے بانی شہید ملت نے ہمیشہ امن، سلامتی اور بقائے باہم کے اصولوں کی آبیاری کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ ان کی شہادت کے بعد چاہے عوامی مجلس عمل ہو یا حریت کانفرنس ہم نے اسی اصول کی نہ صرف آبیاری کی بلکہ ہمارا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ مسائل کو جنگ و جدل سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ کل ہی حکومت امریکہ نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کی قیادت یہ صلاحیت رکھتی ہے کہ وہ آپسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرسکتے ہیں اور ہم اس سوچ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

میرواعظ نے اسے حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا کہ گزشتہ چھ سال سے لگاتار کشمیری مسلمانوں کو عظیم مذہبی تقریبات چاہے وہ نماز عید ہو یا جمعتہ الوداع یا پھر شب قدر اجتماعی طور عیدگاہ اور مرکزی جامع مسجد میں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ سادگی سےمنائی جائے اور معاشرہ کے غریب اور ضرورت مندوں کا خیال رکھاجائے: میر واعظ

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی مرکز کو کسی نہ کسی بہانے ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ یہاں کے عوام کے سیاسی، مذہبی،سماجی اور انسانی حقوق کو طاقت کے بل پر پامال کیا جارہا ہے۔لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ وہ اس معاندانہ پالیسی کو خیر بادکریں کیونکہ اس طرح کے طرز عمل سے یہاں کے لوگوں کے جذبات شدید طور مجروح ہو رہے ہیں۔ کشمیر میں حالات کی بہتری کے دعوﺅں کے سلسلے میں خود حکومت ایکسپوز ہو رہی ہے۔

میرواعظ نے مکہ مکرمہ میں پیش آئے سانحہ جس میں جموںوکشمیر کے تقریباً ایک درجن حجاج سمیت سینکڑوں حجاج کرام گرمی کی حدت کی وجہ سے جاں بحق ہونے پر مرحومین کی مغفرت ، جنت نشینی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.